منی سوٹا: روزانہ ایک سیب کھائیں اور ڈاکٹر بھگائیں کے زبردست قول میں ایک اور شے کا اضافہ ہوسکتا ہے کہ اب سیب کھائیں اور بڑھاپا بھی بھگائیں۔
اس ضمن میں یونیورسٹی آف منی سوٹا نے ماضی میں شائع ہونے والی بعض رپورٹس پر دوبارہ غور کیا ہے۔ ان تحقیقات کے مطابق سیب، اسٹرا بیری اور دیگر بعض پھلوں میں ایک قسم کا کیمیکل ’سینولائٹکس‘ پایا جاتا ہے جس کی بہت سی اقسام ہیں۔ یہ بڑھاپے کو روکنے میں بہت مؤثر ثابت ہوتا ہے اور خلیاتی (سیلولر) سطح پر عمل کرتا ہے۔
کئی برس قبل نیچر میڈیسن میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں یونیورسٹی آف مِنی سوٹا اور مایو کلینک کے ماہرین نے تحقیق کے بعد کہا تھا کہ سینولائٹکس ایک خاص قسم کے خلیات کو تباہ کرتا ہے جو سینیسنٹ سیلز کہلاتے ہیں۔ اس طرح یہ بڑھاپے کو روک کر عمر بڑھاتا ہے اور جسمانی صحت برقرار رکھتا ہے۔
جب کوئی خلیہ سینیسنٹ سیلز بنتا ہے تو وہ تقسیم نہیں ہوپاتا اور اس صورت میں سوزش کے سگنلز خارج کرتا ہے یعنی جسمانی دفاعی نظام سے کہتا ہے کہ اس متاثرہ خلیے کو صاف کرو لیکن بوڑھے افراد میں یہ عمل نہیں ہوپاتا اور ان میں ایسے خلیات کا ایک ڈھیر لگتا جاتا ہے۔
اس عمر میں بھی سیب میں موجود سینولائٹکس سینسنٹ خلیات کو ٹھیک کرنے کی قوت رکھتے ہیں لیکن سینولائٹکس کی بہت سی اقسام ہیں۔ ان میں سے ایک فِسٹائن بہت مشہور ہے جو سیب، پیاز، اسٹرا بیری اور کھیرے میں عام پایا جاتا ہے۔ ماہرین نے کہا ہے کہ چوہوں پر آزمائش کے بعد فسٹائن صحت کی بہتری اور زندگی بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔