39

نان فائلرز کیلئے زمین اور گاڑی خریدنے پر دوبارہ پابندی

اسلام آباد: قومی اسمبلی میں فنانس ترمیمی بل 2018 کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔

اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں فنانس ترمیمی بل کی شق وار منظوری کا عمل شروع ہوا تو اپوزیشن رہنما سید خورشید شاہ نے منظوری کے طریقہ کار کو چیلنج کیا۔ خورشید شاہ کے مطالبے پر بل کی شق وار حمایت اور مخالفت میں گنتی کرائی گئی۔ بل کی شق 'ٹو' 120 کے مقابلے میں 158 ارکان کی حمایت سے منظور کی گئی۔

قومی اسمبلی نے اپوزیشن کی جانب سے پیش کی گئی 4 ترامیم کو مسترد کرتے ہوئے بل کو کثرت رائے سے منظور کرلیا۔ بعد ازاں اسپیکر اسد قیصر نے اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی۔

قبل ازیں اجلاس میں نان فائلرز کیلئے زمین اور گاڑی خریدنے پر دوبارہ پابندی عائد کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ 'نان فائلر بیواؤں کو جائیداد اور گاڑی خریدنے کی اجازت ہوگی، 396 سی سی تک رکشہ اور 200 سی سی تک موٹر سائیکل خریدنے والے کے لیے بھی فائلر ہونا ضروری نہیں، جبکہ نان فائلر سمندر پار پاکستانیوں کو بھی اندرون ملک جائیداد یا گاڑی خریدنے کی اجازت ہوگی۔'

ان کا کہنا تھا کہ 'بڑے نان فائلرز کے خلاف مہم کا کل سے آغاز ہوچکا ہے،169 نان فائلرز کو نوٹس جاری کیے جاچکے ہیں، نان فائلرز صرف 200 سی سی سے نیچے کی موٹر سائیکل خرید سکیں گے، جبکہ جو زمین اور گاڑی خریدنا چاہتا ہے وہ ٹیکس ریٹرن فائل کرکے اس کا اہل بن جائے۔'

انہوں نے کہا کہ 'ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کی معیاد بڑھا دی ہے، اس لیے اب بھی وقت ہے کہ ٹیکس نادہندگان ٹیکس نیٹ میں آجائیں، جبکہ اوورسیز پاکستانیوں اور بیوہ کی وراثتی جائیداد کی منتقلی پر نان فائلرز کو چھوٹ دی جارہی ہے۔'