132

ریلوے انجنوں کے آئل ڈپو کے فوری آڈٹ کا فیصلہ

لاہور۔وفاقی وزیر ریلویز شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ پاکستان ریلوے کے 15انجنوں کے آئل ڈپو کے فوری آڈٹ کا فیصلہ کیا ہے ،اپنے اخراجات کو کم اور منافع میں اضافہ کرنا ہمارا ٹارگٹ ہے ، ابتدائی 100 دنوں میں 10 ٹرینیں چلانے کا ہدف مقرر کر رکھا ہے جسے پورا کریں گے،مسافروں کی تعداد 5کروڑ سے بڑھا کر 7کروڑ تک لیجائیں گے اور فریٹ ٹرینوں کی تعداد کو بھی 8سے بڑھا کر 12 کریں گے۔

ریلوے قلیوں کے پرانے یونیفارم کو دوبارہ بحال کرنے کی ہدایت کی ہے ،اکانومی کلاس کے کرایوں میں کمی کی جائے گی اور جو پہلے ٹکٹ لے گا اسے سستا جبکہ بعد میں لینے والے کو مہنگا ملے گا،اگر بھارت کو حقیقت میں شکست دینی ہے تو ریلوے کو مضبوط کرناہوگا اور ہم ریلوے کو ترقی دے کر بھارت کو شکست دیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور ریلوے اسٹیشن پر لاہور۔فیصل آباد نان سٹاپ ایکسپریس ٹرین کے افتتاح اور بعد ازاں ریلوے ہیڈ کوارٹرز میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ وفاقی وزیر شیخ رشید نے کہا کہ آج ایک ماہ میں تیسری چوتھی ٹرین کا افتتاح کیا ہے اور آئندہ 16 اکتوبر سے دو مزید ٹرینیں موہنجو داڑو اور روہی ایکسپریس کا بھی افتتاح ہو جائے گا ۔

اس کے علاوہ حیدر آباد اور کراچی سے بھی شٹل ٹرین کو چلانے بارے بھی سوچ رہے ہیں ۔پاکستان کے عوام سے وعدہ ہے کہ ریلوے کے 5کروڑ مسافروں کی تعداد کو 7کروڑ تک لے کر جاؤں گا ۔ انہوں نے کہا کہ فریٹ ٹرینوں کی تعداد کو 8سے12پر لے جانا چاہتے ہیں اور اس سلسلے میں وزیر اعظم عمران خان ریلوے کی ہائی پاور کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کریں گے جس میں پاکستان ریلوے سے متعلق اہم فیصلے متوقع ہوں گے ۔

انہوں نے بتایا کہ خوشحال خان ایکسپریس کے اے ایم ای پشاور اور ڈپٹی سی ایم ای آف گیرج اینڈ ویگن کو معطل کر دیا گیا ہے ،جو ڈی ایس اپنی پٹری کی حالت پر توجہ نہیں دے گا اسے فارغ کر دیا جائے گا، پاکستان ریلوے میں غفلت برتنے پر کسی کو معاف نہیں کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ جو سرکاری اور غیر سرکاری لوگوں کے پاس پاکستان ریلوے کے واجب الادا اربوں روپے ہیں انہیں واپس لیں گے ۔ایک نجی کمپنی سے 50ہزار ٹن کوئلہ کی تر سیل کا معائدہ طے پاگیا جو کراچی تا دادو خیل جائے گی جس سے ریلوے کو ایک ارب اور بیس کروڑ کا منافع ہو گا یہ معاہدہ 2021تک جاری رہے گا ۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان ریلوے کے 15انجنوں کے آئل ڈپوکے فوری آڈٹ کا فیصلہ کیا ہے اور میں امید رکھتا ہیں کہ اس آڈٹ کے بعد کم از کم ایک ارب کا منا فع ہو گا ،اس کے علاوہ سردیوں میں جو دھند ہو جاتی ہے اس کا معائنہ بھی کر رہے ہیں تاکہ ہم یورپ کی طرح دھند میں زیادہ سے زیادہ مسافر اٹھا سکیں ، اس حوالے سے اوورسیز پاکستانی بھی سپورٹ کر ررہے ہیں ۔ریلوے اسٹیشن کی بروڈنگ کیلئے پرائیویٹ لوگوں کو دعوت دے رہے ہیں، چاہتے ہیں کہ مارکیٹنگ کیلئے پرائیویت کمپنیوں کو دعوت دیں ۔ تیز گام ٹرین کو اپ ٹو مارک کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ یہ لوگوں کی سوچ کے مطابق ہو ۔ 

انہوں نے کہا کہ تمام قلیوں کے پر زور اسرا پر ان کی پرانی اور تاریخی وردی کو بحال کر رہے ہیں ، اس کے علاوہ فلاحی اداروں کی جانب سے ریلوے اسٹیشنز پر تمام قلیوں کو مفت کھانا مہیا کیا جائے گا جبکہ بڑھتے ہوئے پیٹرولیم ریٹس کے پیش نظر پاکستان ریلوے کی جانب سے فیول سیمینار کابھی انعقاد کیا جائے گا ، اسی مہینے میں فریٹ کے حوالے سے ایک بڑی خبر دیں گے۔

شیخ رشید نے کہا کہ ریلوے کے پاس جو جگہ خالی ہے اس پر انڈسٹریل زون بنایا جائے گا اور یہ کام ہم نہیں کر رہے اس کے لئے بھی پرائیویٹ کمپنیوں کو دعوت دی جائے گی ،بروڈ گیج کو مزید بہتر کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ پشاور سے کر چی تک کا جو نیا ٹریک ہے اسے سٹینڈرڈ گیج پر بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، اقتصادی رابطہ کمیٹی میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ریلوے ملازمین کے 70ہزار میٹرز پری پیڈ ہوں گے جس سے ایک بلین کا منافع ہو گا ۔

اس کے علاوہ وائی فائی اور بائیو میٹرک سسٹم پر بھی کام جاری ہے ، امید ہے کہ 20تاریخ کو ایک اچھی پریس کانفرنس کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ اپنے اخراجات کو کم کرنا اور منافع میں اضافہ کرنا ہمارا ٹارگٹ ہے ، ریلوے کی حالت وہاں آگئی ہے کہ اگر اب فیصلے نہیں کیے گئے تو مستقبل میں کچھ نہیں ہو سکے گا، میری کوشش ہے کہ جہاں انڈر کپیسٹی ٹرینیں ہیں وہاں پر کوئی سیٹ خالی نہ رہے چاہے اس کے لئے مجھے ریلوے افسران سے مشاورت کے بعد غریب کیلئے ٹکٹ میں سو روپے کی کمی ہی کیوں نہ کرنی پڑے ۔

انہوں نے کہا کہ جب میں ریلوے میں آیا تو سی پیک کا معاہدہ 8.2بلین تھا لیکن آج یہ معاہدہ 6.2بلین ہے اور جب تک اسے 4.2بلین پرنہیں لے آتا مجھے سکون نہیں ملے گا ، اس معاہدہ میں جو ملائی مسکا تھا اور جن لوگوں کا اپنا حصہ تھا وہ اب نکل چکا ہے ،میری کوشش ہو گی کہ اس معاہدے میں کسی قسم کی بے ضابطگی نہ ہو ، میں سی پیک کا سب سے برا حامی ہوں یہ پاکستاں کی ریڑھ کی ہڈی ہے ،سی پیک اس وقت تک مکمل نہیں ہو سکتا جب تک کہ حویلیا سے ہنجراب اور کوئٹہ سے پشاور تک کا ٹریک مکمل نہ ہو جائے اور یہ دونوں سٹینڈرڈ گیج پر ہوں گے۔

ایک سوال کے جواب میں وزیر ریلوے نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے 63انجنوں کی فلاح وبہبود کیلئے ساڑھے چار بلین کا کنٹریکٹ کیا ہوا ہے ۔2ہزار 31بھرتیاں ہم نے کی ہیں یقیناًآٹھ ہزار کی اشد ضرورت ہے۔مخالفین مخالفت کرتے رہیں وہ ان کا کام ہے میں عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوں ان کا سپاہی ہوں، اب میں اپوزیشن والا شیخ رشید نہیں رہا ، میں وزیر ہوں اور مجھے اپنے ادارے اور اس کی کارکردگی پر دھیان دینا اور اسے بہتر بنانا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ابتدائی 100دنوں میں 10 ٹرینیں چلانے کا ہدف مقرر کر رکھا ہے اور وہ اسے پورا کریں گے۔

شیخ رشید نے کہا کہ اگر بھارت کو حقیقت میں شکست دینی ہے تو ریلوے کو مضبوط کرناہوگا اور ہم ریلوے کو ترقی دے کر بھارت کو شکست دیں گے۔قوم ہمیں وقت دے، ہم قوم کیاعتماد پر پورا اترنیکی کوشش کریں گے۔شیخ رشید نے بتایا کہ انہوں نے وزیر اعظم سے کہا ہے کہ ریلوے ملازمین کو اے گریڈ ترقی دی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی افسر یا وزیر کے آنے جانے سے کوئی فرق نہیں پڑتا تاہم ریلوے افسروں کے غیر ضروری تبادلے نہیں کریں گے۔