سیئول، کوریا: بین الاقوامی ماہرین اور انجینئروں کی ٹیم نے جسم پر پہنی جانے والی ایک ایسی ٹیکنالوجی وضع کی ہے جو آپ کی جلد کو اسپیکر اور مائیک میں بدل سکتی ہے۔
جنوبی کوریا کے السن نیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (یواین آئی ایس ٹی) کے پروفیسر ہیون ہیوب کو اور دیگر ماہرین نے سننے اور بولنے سے معذور افراد کے لیے یہ ٹیکنالوجی وضع کی ہے۔ تاہم اسے معمولی رد و بدل کے ساتھ ’’اشیا کے انٹرنیٹ‘‘ (انٹرنیٹ آف تھنگز یا ’’آئی او ٹی‘‘) اور طبی آلات میں بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔
ماہرین نے انتہائی باریک، شفاف اور موصل نینو پرت تیار کی جو چاندی کے ایسے نینوتاروں سے بنی ہے جسے 90 درجے کے زاویئے پر چٹائی کی طرح بنا گیا تھا۔ اس کے بعد انہیں کسی بھی جگہ لگا کر اسپیکر میں بدلا جاسکتا ہے۔ اسی طرز پر ایک اور آلہ بنایا گیا ہے جو مائیکروفون کا کام کرتا ہے۔
اس پرت کی موٹائی بھی بہت ہی کم ہے جو ایک میٹر کے چند اربویں حصے کے برابر ہے جسے چپکانے کے لیے پولیمر پر رکھا گیا ہے۔ ہلکی پھلکی اسٹیکر نما اس پرت کو کسی بھی جگہ لگایا جاسکتا ہے۔ یہ آواز کی لہروں کو باقاعدہ اور قابلِ فہم ’’صدا‘‘ میں تبدیل کرتی ہے۔ اسے تبدیل کرکے آواز کے ان پٹ اور آؤٹ پٹ آلات میں بھی ڈھالا جاسکتا ہے۔
اس ٹیکنالوجی کو آگے بڑھاتے ہوئے ماہرین نے دوسرے مرحلے میں جلد سے چپکنے والے لاؤڈ اسپیکر اور مائیکروفون تیار کیے جو باریک ہونے کے باوجود آواز کے سگنل خارج کرسکتے تھے اور اسپیکر کی موٹائی صرف 100 نینومیٹر تھی۔ اگلے مرحلے میں اس ٹیکنالوجی کو تجارتی پیمانے پر بنانے کی کوشش کی جائے گی۔