77

مہمند ڈیم سیلاب بچاؤ میں مددگار ثابت ہو گا ٗ چےئر مین واپڈا

پشاور۔چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل مزمل حسین (ریٹائرڈ) نے آج خیبر پختونخوا کے ٹرائبل ڈسٹرکٹ مہمند میں واقع مہمند ڈیم پراجیکٹ سائٹ کا دورہ کیااس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین واپڈا نے کہا کہ مہمند ڈیم ایک اہم منصوبہ ہے جس کی بدولت زرعی مقاصد کے لئے 1.2ملین ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ ہوگا ، پشاور ، چارسدہ اور نوشہرہ کے علاقوں میں سیلاب سے بچاؤ میں مددملے گی اور 800میگاواٹ سستی اور ماحول دوست پن بجلی پیدا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ دیا مربھاشا ڈیم اور مہمند ڈیم پر تعمیراتی کام جلد از جلد شروع کرنے کے بارے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں مختلف تجاویز زیر غور ہیں تاکہ مہمند ڈیم پر موجودہ مالی سال کے دوران ہی تعمیراتی کام کا آغا زکیا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ مہمند ڈیم کی فزیبلٹی سٹڈی ، تفصیلی انجینئرنگ ڈیزائن اور ٹینڈر دستاویزات پہلے ہی مکمل کی جاچکی ہیں۔ چیئرمین واپڈا نے کہا کہ یہ منصوبہ تعمیراتی کام شروع ہونے کے بعد پانچ سال اور آٹھ ماہ کی مدت میں مکمل ہوگا ۔ منصوبہ اپنی تکمیل پر ملک کی زرعی ، صنعتی ، اقتصادی اور معاشرتی ترقی میں نمایاں کردار ادا کرے گا۔چیئرمین واپڈا نے پراجیکٹ سائٹ پر مقامی عمائدین سے بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا ۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد مقامی لوگوں نے مہمند ڈیم کی تعمیر کے حوالے سے جس تعاون اور گرم جوشی کا مظاہرہ کیا وہ لائق تحسین ہے ۔

چیئرمین نے عمائدین کو منصوبے کے لئے زمین کی خریداری کے عمل ، معاوضہ کی ادائیگی اور آباد کاری کے بارے میں آگاہ کیا ٗانہوں نے کہا کہ واپڈا لوگوں کو ان کی زمین اور دیگر اثاثوں کے لئے مناسب معاوضہ ادا کرے گا اور اعتماد سازی کے اقدامات کے تحت پراجیکٹ ایریا میں انفراسٹرکچر ، صحت اور تعلیم کی ترقی کے ساتھ ساتھ لوگوں کو پینے کا پانی فراہم کرنے کے لئے مختلف سکیمیں بھی تعمیر کرے گا۔ چیئرمین واپڈا نے عمائدین کو یقین دلایا کہ مہمند ڈیم کی تعمیر کی وجہ سے مقامی لوگوں کی زندگی میں مثبت تبدیلی آئے گی۔

عمائدین نے زمین کی خریداری ، لوگوں کی آباد کاری اور علاقہ میں ترقیاتی سکیموں کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کیابعد ازاں چیئرمین واپڈا نے وارسک ڈیم کا دورہ بھی کیا اور وارسک ہائیڈل پاور سٹیشن کے دوسرے بحالی منصوبے کا جائزہ لیا ٗبریفنگ کے دوران انہیں بتایا گیا کہ دوسرے بحالی منصوبہ کے مقاصد میں موجودہ ہائیڈل پاور سٹیشن کی کم ہوتی ہوئی پیداواری صلاحیت کو بحال کرنا ، سالانہ ایک ارب 14کروڑ یونٹ بجلی کا حصول اور وارسک ہائیڈل پاور سٹیشن کی کارآمد عمر میں 30سے40سال کا اضافہ شامل ہے دوسرے بحالی منصوبے کو تقریباً سات سال میں مرحلہ وار مکمل کیا جائے گا۔