88

عام انتخابات کیلئے میدان کل سجے گا، پولنگ کے سامان کی ترسیل جاری

الیکشن کمیشن کے مطابق شہری علاقوں میں سامان کی ترسیل کا کام آج شام سے پہلے مکمل کرلیا جائے گا جب کہ دور دراز علاقوں میں انتخابی سامان کی ترسیل رات تک جاری رہے گی۔

پنجاب میں سب سے زیادہ 6 کروڑ ووٹرز

پنجاب میں 6 کروڑ 6 لاکھ 72 ہزار 870 اور سندھ کے 2 کروڑ 23 لاکھ 97 ہزار 244 افراد ووٹ ڈال سکیں گے جب کہ خیبرپختونخوا میں ایک کروڑ 53 لاکھ 16 ہزار 299 اور بلوچستان میں 42 لاکھ 99 ہزار 494 ووٹرز اپنا حق استعمال کریں گے۔

اس کے علاوہ فاٹا کے 25 لاکھ 10 ہزار 154 اور اسلام آباد کے 7 لاکھ 65 ہزار 348 شہری ووٹ کاسٹ کر سکیں گے۔

 

عام انتخابات کے لیے ملک بھر میں 85 ہزار 307 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں جن میں سے 17 ہزار سات پولنگ اسٹیشن انتہائی حساس اور 20 ہزار 789 حساس قرار دیئے گئے ہیں۔

پنجاب میں 47 ہزار 813 میں سے 5 ہزار 487 انتہائی حساس اور5 ہزار 686 پولنگ اسٹیشن حساس قرار دیئے گئے ہیں، بلوچستان کے 4 ہزار 420 میں سے ایک ہزار 786 انتہائی حساس اور ایک ہزار 768 حساس پولنگ اسٹیشن ہیں۔

خیبرپختونخوا کے 12 ہزار 634 میں سے 3 ہزار 874 انتہائی حساس اور 7 ہزار 386 پولنگ اسٹیشن حساس ہیں، سندھ کے 17 ہزار 747 میں سے 5 ہزار 878 انتہائی حساس اور 5 ہزار 776 حساس ہیں جب کہ اسلام آباد کے 173 پولنگ اسٹیشن حساس قرار دیئے گئے۔

عام انتخابات میں قومی اسمبلی کے 272 میں سے 270 حلقوں جب کہ صوبائی اسمبلیوں کے 577 میں سے 570 حلقوں میں الیکشن ہو رہا ہے ۔

قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے 8 حلقوں پر انتخابات ملتوی کیے گئے اس لیے قومی اسمبلی کے 2 اور صوبائی اسمبلیوں کے 6 حلقوں پر الیکشن اب بعد میں ہوں گے۔

7 نشستوں پر انتخابات امیدواروں کے انتقال کے باعث جب کہ راول پنڈی کے حلقہ این 60 پر (ن) لیگ کے امیدوار حنیف عباسی کی عدالت سے نا اہلی کی وجہ سے الیکشن مؤخر کیا گیا ہے۔

این اے 103، این اے 60 پر الیکشن ملتوی

قومی اسمبلی کے جن حلقوں میں الیکشن ملتوی کیے گئے ان میں این اے 103 فیصل آباد اور این اے 60 راولپنڈی شامل ہیں۔

جب کہ صوبائی اسمبلی کے جن حلقوں میں الیکشن ملتوی کیے گئے ان میں پی پی 87 میانوالی، پی کے 78 پشاور، پی پی 103 فیصل آباد، پی ایس 87 ملیر، پی کے 99 ڈیرہ اسماعیل خان اور بلوچستان کا حلقہ پی بی 35 مستونگ شامل ہیں۔

 

ملک بھر میں انتخابات کے لیے 16 لاکھ کے قریب انتخابی عملہ خدمات سر انجام دے گا جن میں 85 ہزار 307 پریزائیڈنگ افسران، 5 لاکھ 10 ہزار 356 اسسٹنٹ پریزائیڈنگ افسران اور 2 لاکھ 55 ہزار 178 پولنگ افسران شامل ہیں۔

اس کے علاوہ 131 ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران اور 840 سے زائد ریٹرننگ افسران مقرر کیے گئے ہیں۔

الیکشن کمیشن کا بتانا ہے کہ پنجاب اور اسلام آباد میں 48 ہزار 610 پریزائیڈنگ افسران اور 2 لاکھ 81 ہزار 62 اسسٹنٹ پریزائیڈنگ افسران جب کہ ایک لاکھ 40 ہزار 534 پولنگ افسر تعینات ہوں گے۔

سندھ میں 17 ہزار 747 پریذائیڈنگ افسر، ایک لاکھ 22 ہزار 204 اسسٹنٹ پریزائیڈنگ افسر اور 61 ہزار 102 پولنگ افسر ڈیوٹی دیں گے۔

خیبرپختونخوا اور فاٹا میں 14 ہزار 530 پریزائیڈنگ افسر، 83 ہزار 692 اسسٹنٹ پریزائیڈنگ افسر اور 41 ہزار 846 پولنگ افسر خدمات انجام دیں گے۔

اس کے علاوہ بلوچستان میں 4 ہزار 420 پریزائیڈنگ افسر، 23 ہزار 398 اسسٹنٹ پریزائیڈنگ افسر اور 11 ہزار 699 پولنگ افسر تعینات ہوں گے

الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کے لیے 272 ریٹرننگ افسر اور 600 اسسٹنٹ ریٹرننگ افسر تعینات کیے ہیں جب کہ صوبائی اسمبلیوں کے لیے 577 ریٹرننگ افسر اور ایک ہزار 140 اسسٹنٹ ریٹرننگ افسر تعینات کیے گئے ہیں۔

عام انتخابات کے موقع پر سیکیورٹی کے بھی انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں جس کے تحت 3 لاکھ 70 ہزار سے زائد فوجی اور 4 لاکھ 49 ہزار سے زائد پولیس اہلکار سیکیورٹی خدمات انجام دیں گے۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے پولنگ اسٹیشن کے اندر اور باہر 2،2 فوجی اہلکار تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 6 سے میر شبیر بجارانی الیکشن سے قبل ہی بلامقابلہ منتخب ہوچکے ہیں