کراچی: ماہرین گوبھی کو برسلز اسپراؤٹس کی طرح سپر فوڈ قرار دینے پر غور کررہے ہیں کیونکہ ہر ماہ اس کے نئے فوائد سامنے آرہے، اس میں کینسر سے لڑنے والے طاقتور اجزا اور فائبر کا خزانہ موجود ہے اس کا تعلقی براسیکا فیملی سے ہے اور اسی وجہ سے یہ صحت کا ایک خزانہ ہے۔
ماہرین کے مطابق ایک کپ پھول گوبھی میں صرف 27 کیلیوریز ہوتی ہیں۔ اس میں دو گرام پروٹین، 5.3 گرام کاربوہائڈریٹس، دو گرام چینی اور دو گرام سے کچھ زائد فائبر(ریشے) موجود ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ وٹامن سی، فولیٹ، وٹامن کے، اور وٹامن بی 6 کی بھی اچھی مقدار پائی جاتی ہے تاہم حیرت انگیز بات یہ ہے کہ اس میں چکنائی صفر ہوتی ہے۔
گوبھی کے فوائد
گوبھی اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہے یہ اینٹی آکسیڈنٹس خلیاتی سطح پر تباہی اور خرابی کو روکتے ہیں۔ اسی وجہ سے یہ سوزش، اندرونی جلن اور کئی اقسام کے کینسر کو روکتی ہے۔
گوبھی معدے کے لیے انتہائی مفید ہے اور یہ بلڈ پریشر قابو رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ دوسری جانب گوبھی میں میگنیشیئم کی مقدار پٹھوں، عضلات اور دماغ کے لیے انتہائی مفید ہے۔
گوبھی میں موجود فولیٹ اور وٹام بی 6 دماغی اور اعصابی نظام کو تندرست حالت میں رکھتے ہیں۔ اس میں موجود ’وٹامن کے‘ ہڈیوں کی معدنیات کو برقرار رکھتا ہے اور ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں۔ اس میں کیلوریز کی کم مقدار وزن بڑھنے نہیں دیتی۔
گوبھی کو سلاد، دہی اور آلوؤں کے ساتھ کھانا زیادہ مفید ہوگا۔ اگر اسے سفید چاولوں یا مسالے دار چاولوں کے ساتھ ملا کر دیا جائے تو بچے بھی اسے خوشی خوشی کھاتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق گوبھی کی غذائیت برقرار رکھنے کے لیے اسی کسی بھی طرح پکایا جاسکتا ہے جس سے کوئی فرق نہیں پڑتا البتہ اسے ابالنے سے اس کے غذائی اجزا ضائع ہوجاتے ہیں۔