177

فصلوں سے گھاس پھوس صاف کرنے والا روبوٹ تیار

جنیوا: فصلوں سے جھاڑیاں، گھاس پھوس اور دیگر بوٹیاں نہ ہٹائی جائیں تو اس سے فصل کو شدید نقصان پہنچتا ہے لیکن اب یہ کام روبوٹ کے حوالے کرکے زمین پر ایک قدم رکھے بغیر کھیتوں کو مضر گھاس سے صاف کیا جاسکتا ہے۔

اس کے لیے سوئٹزرلینڈ کی ایک کمپنی ’ایکوروبوٹکس‘ نے مصنوعی ذہانت (اے آئی) سے دنیا کا مؤثر ترین روبوٹ بنایا ہے جسے اسمارٹ فون سے بھی کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔ اس روبوٹ سے پوری دنیا میں گھاس، جڑی بوٹیوں اور دیگر فالتو اگ جانے والے اشیا کو کسی دوا کے استعمال کے بغیر بہت مؤثر انداز میں صاف کیا جاسکتا ہے۔

پوری دنیا میں فصلوں کے ساتھ اگ آنے والی اضافی گھاس اور جھاڑیوں (ویڈ) کو صاف کرنے کے لیے 26 ارب ڈالر سالانہ مختلف دواؤں اور کیمیکلز پر خرچ کیے جاتے ہیں۔ یہ دوائیں فصلوں کو الٹا نقصان بھی پہنچا رہی ہیں اور نیا روبوٹ اس دہرے مسئلے کو ختم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

روبوٹ ایک چھوٹی متحرک میز کی طرح دکھائی دیتا ہے جس کے اوپر شمسی سیل لگے ہیں۔ اس کی لمبی گردن پر ایک کیمرہ نصب ہے جو کمپیوٹر وژن سے دیکھتا ہے اور جی پی ایس نظام اس کی رہنمائی کرتا ہے۔ جب کیمرہ فصل اور فالتو گھاس کے درمیان فرق کرتا ہے تو اس کے مکڑی نما دو بازو عین اس کے اوپر اسپرے کرتے ہیں اور یوں اندھا دھند دوا کا اسپرے ضروری نہیں ہوتا۔

یہ مشین خودکار انداز میں 12 گھنٹے لگاتار کام کرسکتی ہے اور اسے اسمارٹ فون سے بھی قابو کیا جاسکتا ہے۔ سوئٹزرلینڈ کی کمپنی نے دعویٰ کیا ہے کہ روبوٹ کی وجہ سے دوائیں اسپرے کرنے کی شرح میں 20 گنا تک کمی ممکن ہے ساتھ ہی مہنگی اور مضر صحت ادویہ کی ضرورت بھی بڑی حد تک کم ہوجاتی ہے۔