پیرس: فیس بک نے اپنی الیکٹرونک چپس اور پروسیسر بنانے کا اعلان کیا ہے جس کے ذریعے حقیقی وقت میں فیس بک کی ویڈیو کو بہت مؤثر انداز میں فلٹر کرکے اس میں کسی دہشت گردی، خودکشی، قتل اور دیگر جرائم کا پتا لگانا ممکن ہوگا۔
فیس بک سے وابستہ مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے ماہر یان لی کن نے بتایا کہ اس وقت کسی ویڈیو کا مانیٹر کرنے کےلیے بہت وقت اور بہت زیادہ پروسیسنگ قوت کی ضرورت ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی فیس بک ویڈیو میں براہِ راست خودکشی یا قتل جیسے جرم کررہا ہے تو ہم اسے فوری طور پر بند کرنا چاہتے ہیں۔
یان لی کن پیرس میں منعقدہ ایک کانفرنس میں اس کا انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ ان کی کمپنی پہلے ہی آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے ذریعے صارفین میں خودکشی کے رحجان پر نظر رکھنے کا کام کررہی ہے۔
فیس بک پر قتل اور خودکشی کی براہِ راست ویڈیوز نشر ہونے کے کئی واقعات براہِ راست نشر ہوچکے ہیں جو ادارے کے لیے دردِ سر بنے ہوئے ہیں۔ اب فیس بک نئی الیکٹرونک چپس کے ذریعے اس عمل کو مزید بہتر انداز میں روکنے کے قابل ہوسکے گا۔
انٹیل، سام سنگ، اور این ویڈیا جیسے ادارے ایک عرصے سے اے آئی چپس استعمال کررہے ہیں۔ لی کن نے بتایا کہ چپس کے ساتھ ساتھ متعلقہ ہارڈویئر میں بھی تبدیلی کی جائے گی جن میں سرورز، مدر بورڈز اور ڈیٹا سینٹرز تک رابطہ کرنے والی چپس بھی شامل ہیں۔
ٹیکنالوجی تجزیہ نگاروں نے یہ بھی بتایا کہ ہے کہ آکیولس ہیڈ سیٹ کو بہتر بنانے کےلیے بھی فیس بک اپنی ذاتی مائیکروچپس پر کام کررہی ہے۔ اسی طرح خاص اے ایس آئی سی چپس کرپٹوکرنسی کی تلاش میں استعمال ہورہی ہیں۔
فیس بک نے دو اسمارٹ اسپیکرز کا اعلان بھی کیا تھا جنہیں فائیونا اور الوہا کے نام دے گئے تھے۔