رمضان کی روحانی نعمتیں بے شمار ہیں، لیکن یہ مقدس مہینہ روزے داروں کے لیے جسمانی فوائد بھی لے کر آتا ہے، صحت مند غذائی انتخاب کے نتیجے میں انسان کا میٹابولزم بہتر ہوتا ہے اور جسمانی وزن میں کمی سمیت کولیسٹرول کی سطح میں کمی لائی جاسکتی ہے۔
رمضان پکوڑوں، پراٹھوں اور افطار میں ہر چیز کھانے کا سیزن نہیں، درحقیقت روزے ہر چیز کو کھانے کا لائسنس نہیں۔
روزہ رکھنا آسان نہیں ہوتا مگر درست انتخاب کچھ مشکلات میں کمی ضرور لاتا ہے، یعنی کھانے کا بہتر انتخاب سینے میں جلن، قبض وغیرہ سے بچاﺅ میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
تو یہاں رمضان میں صحت مند غذائی انتخاب کے 5 سنہرے اصولوں کو بیان کیا جارہا ہے۔
ہائیڈریشن کا خیال رکھنا
ہائیڈریشن یا جسم میں پانی کی سطح کو برقرار رکھنا روزے کا مشکل ترین حصہ ہے خاص طور پر موسم گرما میں، مگر سحری کے وقت خود کو پانی سے بھرلینا بھی کوئی اچھا خیال نہیں۔ اپنے معدے کو پانی کا مشکیزہ یا غبارہ بنالینے کے ایک سے دو نتائج نکلتے ہیں، ایک قے کے ذریعے باہر نکل آنا یا بار بار واش روم کے چکر۔
زیادہ بہتر تو یہ ہے کہ رات بھر میں اپنے جسم میں پانی کی سطح کو بڑھائیں۔ یعنی افطار میں دو گلاس پانی کے ساتھ آغاز کریں اور سونے کے وقت تک ہر گھنٹے میں ایک گلاس پانی پیئیں۔ سونے کے وقت تک آپ کو چھ گلاس پانی پی لینے چاہئیں جبکہ سحری کے وقت دو گلاس پی کر آپ دن بھر کے لیے 8 گلاس پانی اپنے جسم کا حصہ بنالیں گے، جو عام طور پر کافی ثابت ہوتے ہیں۔
سورج کی روشنی میں زیادہ دیر تک گھومنے سے گریز کریں تاکہ پسینے کی شکل میں جسم میں نمی کی کمی نہ ہو، یاد رکھیں کہ چائے اور کافی جسم کو ڈی ہائیڈریشن کا شکار کرتے ہیں اور یہ آپ کے انتخاب نہیں ہونا چاہئیے۔
چینی تمام برائیوں کی جڑ
ہم سب کو روزہ کھولنے کے بعد کچھ میٹھا کھانے کی خواہش ہوتی ہے مگر چینی کا زیادہ استعمال میٹابولزم کو نقصان پہنچاتا ہے، درحقیقت چینی کے نتیجے میں آپ کے جسم کو ایسی کیلوریز ملتی ہیں جس کے غذائی فوائد نہیں ہوتے۔
چینی کو مکمل طور پر چھوڑ دینا تو یقیناً ممکن نہیں مگر اس کو محدود ضرور کردینا چاہیئے اور اس حوالے سے خاص طور پر کوک یا پیپسی کی بوتلوں سے دوری اختیار کریں اور مٹھائی یا چاکلیٹ کی بجائے پھلوں کا استعمال کریں۔
اگر آپ روح افزاء کا استعمال کرتے ہیں تو بتدریج اس کی مقدار میں کمی لائیں، مٹھاس کے لیے اپنی فروٹ چاٹ میں انگوروں کا استعمال کریں اور چینی کے جار سے دور رہیں۔
اعتدال پسندی
اگر آپ پراٹھوں اور پکوڑوں کو بہت زیادہ پسند کرتے ہیں تو انہیں ہفتے میں ایک دن کے لیے مخصوص کردیں اور روزانہ کھانے سے گریز کریں۔ افطار میں پکوڑوں کی بجائے صحت مند چنا چاٹ کو ترجیح دیں جس میں مختلف سبزیاں اور مصالحوں یا دہی بڑے موجود ہوں جو کہ کم تیل والے ہوتے ہیں۔
رمضان میں اپنی پسند کی اشیاء ضرور کھائیں مگر غیر صحت مند غذاﺅں کا استعمال محدود کریں کیونکہ اسراف کو تو ہمارا مذہب بھی پسند نہیں کرتا۔
فائبر آپ کا دوست
رمضان میں چونکہ کھانے کے اوقات بدل جاتے ہیں لہذا قبض متعدد افراد کے لیے ایک بڑا مسئلہ بن جاتا ہے جس کی شدت میں اضافہ پیٹ میں ہونے والی گیس سے ہوجاتا ہے۔ اپنے غذا میں ریشے دار غذا (فائبر) کو شامل کرکے آپ اپنے معدے کو تندرست رکھ سکتے ہیں۔ اس حوالے سے تازہ سبزیاں اور پھل بہترین ہیں خاص طور ناشپاتی، مگر خشک آلو بخارے بھی رات کو کچھ مقدار میں کھانے سے جسم کے لیے فائبر کی مطلوبہ مقدار کو پورا کیا جاسکتا ہے۔
تیل کو اپنے بالوں کے لیے بچائیں
صحت کے لیے اچھی چربی متوازن غذا کا لازمی حصہ ہے مگر ہم بطور قوم اپنی غذا میں بہت زیادہ تیل کو استعمال کرنے کے عادی ہیں۔ بڑے سائز کے تیل کے ڈبوں کے اشتہارات ہر رمضان میں نظر آتے ہیں۔
تیل کو چھوٹی بوتلوں میں انڈیل کر نظر رکھیں کہ کتنا استعمال کررہے ہیں، تلے ہوئے کھانوں کو خصوصی مواقعوں کے لیے بچا کر رکھیں اور اپنی غذا کو بھونیں یا گرل کریں کیونکہ ایسا کرنے پر تیل کی بہت کم مقدار استعمال ہوتی ہے۔