757

حل طلب امور

مرکز اورصوبوں میں برسراقتدار حکومتیں چند ہفتوں میں اپنی اپنی مدت انتخاب مکمل کرکے رخصت ہونیوالی ہیں اسکے ساتھ وطن عزیز میں سیاسی تناؤ‘ بڑے عدالتی کیس‘ نیب کی انکوائریاں اور کاروائیاں بھی جاری ہیں‘ سیاسی قیادت اگلے عام انتخابات کیلئے عوامی رابطوں‘ ٹکٹوں کی تقسیم کیساتھ اتحادیوں اور سیٹ ایڈجسٹمنٹ جیسے کاموں میں بھی مصروف ہے دوسری جانب بعض ایسے معاملات بھی ہیں کہ جن کو یکسو کرنا ضروری ہے اسی طرح بعض ایسے مشترکہ اقدامات بھی ناگزیر ہیں کہ جن سے براہ راست معیشت اور عوامی ریلیف جڑی ہوئی ہے ہماری معیشت کو سنگین چیلنجوں کا سامنا ہے بیرونی قرضے بڑھ رہے ہیں ڈالر کی قدر میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے توانائی کا بحران اپنی جگہ ہے ملک کے بڑے صنعتی شہر کراچی میں بجلی کی بندش نے تجارتی سرگرمیوں کو متاثر کر رکھا ہے موسم گرما کی شدت سے قبل ہی لوگ احتجاج پر مجبور ہو چکے ہیں ایک بڑے زرعی ملک میں فصلوں کو سیراب کرنے کیلئے ضرورت کے مطابق پانی اور پن بجلی کی پیداوار میں اضافے کی انتہائی ضرورت کا احساس و ادارک نہیں کیا جارہا اسی کا نتیجہ ہے کہ ملک میں لاکھوں ایکڑ اراضی بنجر پڑی ہے تو ساتھ بجلی کی لوڈشیڈنگ اذیت ناک صورت اختیار کئے ہوئے ہے ہمارا امپورٹ بل حکومت کی جانب سے کئی اشیاء پر لگائی گئی ریگولیٹری ڈیوٹی کے باوجود بڑھتا ہی گیا اور اب اس کا نتیجہ ایسے تجارتی خسارے کی صورت میں سامنے ہے کہ جس پر تجارت اور ایکسپورٹ کے ذمہ دار کچھ نہیں کہہ پارہے بینک دولت پاکستان کے اعدادوشمارکچھ بھی ہوں مارکیٹ میں گرانی مسلسل بڑھ رہی ہے اور اب تو غریب اور متوسط شہریوں کیلئے کچن کا خرچہ پورا کرنا بھی مشکل ہوگیا ہے بے شمار حکومتی اعلانات اور اقدامات کے باوجود عام شہری کو بنیادی سہولیات تک میسر نہیں پینے کے صاف پانی کا معاملہ عدالت عظمیٰ تک پہنچ چکا ہے ۔

ملاوٹ انسانی صحت اورزندگی کیلئے مستقل خطرے کی صورت اختیار کرچکی ہے دودھ میں کیمیکل ملے ہیں تومردہ مرغیوں کا گوشت فروخت ہونے کی رپورٹس ریکارڈ پر موجود ہیں ہسپتالوں میں مریض ایڑیاں رگڑ رہے ہیں تو شہروں میں میونسپل سروسز کی عدم فراہمی کا گلہ زور وشور سے سننے کو ملتا ہے قبائلی علاقوں میں اصلاحات کا کیس تاخیر کا شکار چلا آرہا ہے اور ذمہ دار ادارے مسلسل خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں وفاقی حکومت اپنے ایک اقدام کو ثمرآور نتیجے تک پہنچانے کیلئے درکار سعی سے گریز کر رہی ہے مرکز اور صوبوں کے درمیان وسائل کی تقسیم کا معاملہ بلاوجہ تاخیر کاشکار ہے اس کیس کیساتھ ہی وفاق کے زیر اہتمام قبائلی علاقوں کیلئے محاصل کا معاملہ طے ہونا ہے مشترکہ مفادات کونسل میں بعض اہم امور نمٹا کر دوررس نتائج کے حامل فیصلے کئے جاسکتے ہیں عوام کی ریلیف کیلئے مارکیٹ کنٹرول کا پرانا مجسٹریسی نظام نافذ کرنے کیلئے صوبوں سے سفارشات جاچکی ہیں جن پر عملدرآمد کرتے ہوئے اگر جنرل(ر) پرویز مشرف کے دور میں لپیٹا جانیوالا سسٹم بحال ہوجاتا ہے تو مارکیٹ میں ناجائز منافع خوری‘ ملاوٹ اور اوزان وپیمائش پر کڑی نظر رکھے جانے کیساتھ آن سپاٹ کاروائی ممکن ہو جاتی ہے مرکز اور صوبوں کے قومی تعمیر کے محکموں کے متعدد ترقیاتی منصوبوں پر کام سست روی کا شکار ہے جن کو مکمل کرنے کیلئے فوری توجہ ناگزیر ہے کیا ہی بہتر ہو کہ مرکز اور صوبوں کی حکومتیں اپنی مدت انتخاب مکمل ہونے سے قبل اہم بڑے فیصلوں اور عوامی مفاد کے اقدامات پر زیادہ سے زیادہ توجہ دیں انتخابی میدان میں ایک دوسرے کیساتھ مقابلہ اپنی جگہ اس وقت ضرورت اس بات کی ہے کہ ملک کی تعمیر وترقی اور عوام کی سہولت کیلئے باہمی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے فیصلے کئے جائیں تاکہ لوگوں کو تبدیلی کا خوشگوار احساس ہو۔