5

عمران خان کی رہائی کا واحد راستہ قانونی چارہ جوئی ہے، احسن اقبال

وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات احسن اقبال نے کہا ہے کہ عمران خان کی رہائی کا واحد راستہ قانونی چارہ جوئی ہے، وہ عدالتوں میں جاکر اپنی بے گناہی ثابت کریں، اگر عدالتیں انہیں رہا کرتی ہیں تو ان کی رہائی ممکن ہوجائے گی، انہیں خود کو مقدمات سے کلیئر کرانا ہوگا، مقدمات سے کلیئر ہوئے بغیر حکومت کسی انتظامی اختیار سے انہیں رہا نہیں کرسکتی۔

لاہورمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ سیاسی جماعت ملک میں بار بار خلل اور انتشار پیدا کرنا چاہتی ہیں، لوگوں کے جان ومال کا تحفظ ہماری ذمے داری ہے، حکومت ماضی میں ان سے نرمی کا برتاؤکر چکی ہے، انہوں نے حکومت کی نرمی کا ناجائز فائدہ اٹھایا۔

احسن اقبال نے کہا کہ عسکری تنصیبات پر حملے اور یاد گار شہدا کی بے حرمتی ہوئی، راستوں کی بندش، عوام کو پہنچنے والی تکلیف کا احساس ہے، ملکی حفاظت کے لیے کئی اقدامات ناگزیر ہوجاتے ہیں، امید ہے آج ان کا ناٹک ختم ہوجائے گا۔

وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کی رہائی کا واحد راستہ عدالتی و قانونی چارہ جوئی ہے، بانی پی ٹی آئی عدالتوں میں جاکر اپنی بے گناہی ثابت کریں، ان کو تمام مقدمات میں خود کو کلئیر کرانا ہوگا، بانی پی ٹی آئی کے وکلا پیش ہونے کے بجائے بہانے بازی کرتے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ بشری بی بی بھی ضمانت لینے کے بعد عدالت میں پیش نہیں ہورہیں، ن لیگی قیادت بانی پی ٹی آئی کے انتقام کا نشانہ بنی، ہم نے کبھی برطانیہ جاکر کسی کے پاؤں نہیں پکڑے، ہم نے کبھی کسی عالمی پلیٹ فارم جاکرپاکستان کے خلاف نہیں بولا، ہم نے گھر کی جنگ گھر میں ہی لڑی، ہم نے اپنے کیس عدالتوں میں لڑے تھے، کے پی حکومت کی دہشت گردوں پر کوئی نظر نہیں ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ اگر عمران خان کے خلاف درج توشہ خانہ کیس اور القادر ٹرسٹ کیس کا جائزہ لیں تو ان میں ناقابل تردید شواہد موجودہیں، اگر آپ ان مقدمات میں بے گناہ تو آپ کا فرض ہے کہ اپنے وکیلوں کو کہیں کہ ان مقدمات کا جلد از جلد مکمل کریں تاکہ ان مقدمات کا جھوٹ سامنے آسکے۔

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ان مقدمات کے ٹرائلز کا جائزہ لیں تو عمران خان اور ان کے وکلا کی ٹیم مسلسل ان مقدمات کے ٹرائلز میں التوا کے ہتھکنڈے استعمال کررہی ہے، انہوں نے فارن فنڈنگ کیس سالوں تک مختلف عدالتوں میں لٹکایا کیوں کہ انہیں معلوم تھا کہ ٹرائل ہوگا تو ہم گناہ گار پائے جائیں گے، اسی طرح القادر ٹرسٹ اور توشہ خانہ کیس میں بھی انہیں معلوم ہے کہ جب ٹرائل مکمل ہوگا تو ان میں اتنے ناقابل تردید شواہد موجود ہیں کہ عمران خان کو سزا ہوگی۔