اسلام آباد : توشہ خانہ 2 ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ضمانت کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق توشہ خانہ 2 ریفرنس میں ایف آئی اے نے بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ضمانت کے فیصلے کو چیلنج کردیا۔
بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ کی ضمانت کے ہائیکورٹ فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ہائیکورٹ کے ایک جج نے چیمبر میں ضمانت دی، ضمانت میں سپریم کورٹ کے طے کردہ اصولوں کو مد نظر نہیں رکھا گیا۔
ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ استغاثہ کا کیس یہ ہے کہ بشریٰ بی بی اپنے شوہر کے ساتھ ملوث ہیں، جیولری سیٹ توشہ خانہ میں جمع نہ کروانے کے شواہد کو مدنظر نہیں رکھا گیا۔
درخواست میں مزید کہا گیا کہ سپریم کورٹ طے کر چکی خاتون کا بھی کا کرمنل ریکارڈ ہو ضمانت نہیں مل سکتی، 263 دن کسی کو جیل میں رہنے کی بنیاد پر ضمانت نہیں دی جاسکتی۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ اسلام آبادہائیکورٹ کا 23اکتوبرکافیصلہ کالعدم قراردےکربشریٰ بی بی کی ضمانت منسوخ کی جائے۔
یاد رہے اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ کی ضمانت منظور کی تھی، جس کے بعد انھیں رہا کیا گیا تھا۔
خیال رہے عمران خان کی اہلیہ مجموعی طور پر9 ماہ جیل رہیں، ان کو رواں سال 31 جنوری کو توشہ خانہ کیس میں 14 سال قید کی سزا ہوئی تھی۔
سزا کا فیصلہ آنے کے بعد بشری بی بی نے خود جیل میں آکر گرفتاری دی تھی، بعد ازاں ان کو اڈیالہ جیل کے بجائے بنی گالہ منتقل کیا گیا تھا، کمشنر اسلام باد نے بنی گالہ کو سب جیل قرار دیا تھا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کی توشہ خانہ سزا معطل کردی تھی تاہم ان کو توشہ خانہ ٹو میں دوبارہ گرفتار کیا گیا تھا۔