پشاور ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو درج مقدمات میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے مقدمات کی تفصیلات طلب کرلیں۔
پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس شکیل احمد اور جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے بشریٰ بی بی کےخلاف مقدمات کی تفصیل کی فراہمی کیلئے دائر درخواست پر سماعت کی۔
دوران سماعت عدالت نے بشریٰ بی بی کے وکیل سے استفسار کیا کہ خیبرپختونخوا میں تو کوئی کیس نہیں ہوگا؟ اس پر وکیل نے بتایا کہ جی یہاں کیس نہیں ہے، اس لیے بشریٰ بی بی یہاں آئی ہیں۔
جسٹس صاحبزادہ اسداللہ نے کہا کہ بشریٰ بی بی کےخلاف یہاں کیس نہیں تو کیا دوسرے صوبوں کے لیے ہم حفاظتی ضمانت دے سکتے ہیں؟ اس پر وکیل قاضی انور ایڈووکیٹ نے کہا کہ دوسرے صوبوں میں مقدمات ہوں تو یہاں سےحفاظتی ضمانت لے سکتے ہیں، دیگر صوبوں کے رہنماؤں کو پہلےضمانتیں دی جاچکی ہیں۔
عدالت نے اٹارنی جنرل آفس کو ہدایت کی کہ درخواست گزار کے خلاف مقدمات سےمتعلق رپورٹ جمع کرائی جائے اور درخواست گزار کو مقدمات کی تفصیل فراہم کی جائے جب کہ نیب، ایف آئی اے سمیت دیگر فریقین 14 دن میں رپورٹ جمع کرائیں۔
بعد ازاں عدالت نے درخواست گزار بشریٰ بی بی کو درج مقدمات میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دیتے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔