اسلام آباد: معاشی تحقیقاتی ادارے پرائم نے کہا ہے کہ پاکستان نے اگر بروقت اصلاحات نہ کیں تو یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام نہیں ہو گا۔
معاشی تحقیقاتی ادارے نے پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے نئے قرض پروگرام پر رپورٹ جاری کر دی۔
معاشی تحقیقاتی ادارے کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے نئے قرض پروگرام کے لیے ایک ارب ڈالر کی پہلی قسط جاری کر دی۔ اور نئے قرض پروگرام کی پہلی قسط سے زرمبادلہ کے ذخائر بہتر ہوں گے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ نئے قرض پروگرام سے پاکستان کے قرضوں میں مزید اضافہ ہو گا۔ تاہم قرض پروگرام سے بیرونی ادائیگیوں کے حصول میں مدد ملے گی۔
پرائم کی رپورٹ کے مطابق نئے پروگرام کے اہداف میں پاکستان معاشی اصلاحات کو نظر انداز نہیں کرسکتا ہے۔ جبکہ پاکستان کو جولائی تا اگست ٹیکس ہدف میں 98 ارب روپے کے شارٹ فال کا سامنا ہے۔ سرکاری اداروں کے نقصانات میں بھی مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ نجکاری کے پروگرام میں تیزی لانے کی ضرورت ہے۔ اور سرکار کے اخراجات میں کمی کے لیے رائٹ سائزنگ وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔