609

کیا آپ خود سے نظر کا چشمہ، ہمیشہ کیلئے دور رکھنا چاہتے ہیں؟

آنکھوں کی بینائی عمر بڑھنے کے ساتھ کمزور ہونے لگتی ہے اور چشمہ لگ جاتا ہے۔

تاہم اپنی نظر کواچھا رکھنا بہت ضروری ہے اور اس کے لیے ضروری ہے کہ آنکھوں کی صحت کو نظر انداز مت کریں۔

یہ کام ہوسکتا ہے کہ مشکل محسوس ہو مگر ایسا ہے نہیں بلکہ چند عام نکات کو اپنا کر آپ اپنی بینائی کو عمر بڑھنے کے باوجود بہتر رکھ سکتے ہیں۔

آنکھوں کی صحت کے لیے فائدہ مند غذائیں

پُرغذائیت خوراک پورے جسم کے لیے فائدہ مند ہوتی ہے مگر کچھ غذائیں آنکھوں کے لیے بہت زیادہ فائدہ مند ہوتی ہیں۔ تیل والی مچھلی اومیگا تھری فیٹی ایسڈ سے بھرپور ہوتی ہے جو قرینے اور آنکھوں کے دیگر اعصاب کے خلیات کے لیے فائدہ مندثابت ہوتی ہے اور عمر بڑھنے سے آنے والی کمزوری یا دیگر امراض سے بچاتی ہے۔اسی طرح گاجر، مالٹے، انگور،پالک اور بلیوبیری وغیرہ بھی آنکھوں کی بینائی کے لیے فائدہ مند ہوتے ہیں، جس کی وجہ ان میں اینٹی آکسائیڈنٹس، وٹامن اے اور سی کی موجودگی ہے۔

گھر سے باہر نکلیں

طبی ماہرین کے مطابق قدرتی روشنی میں زیادہ وقت گزارنا آنکھوں کے صحت مند رکھنے کے لیے ضروری ہوتا ہے۔ گھر سے باہر نکلنے پر آنکھوں کو دور موجود اشیاءپر توجہ مرکوز کرنے کا موقع ملتا ہے جبکہ قریب کی نظربھی کام کرتی ہے۔ اسی طرح آنکھوں کو چمکیلی روشنی کاسامنا ہوتا ہے جو قریب کی نظر کی کمزوری کاخطرہ کم کرتا ہے۔ بچوں کو تو خصوصاً دو گھنٹے گھر سے باہر گزارنے چاہیے تاکہ جوانی میں چشمہ لگنے سے بچ سکیں۔

تمباکو نوشی سے گریز

تمباکو نوشی ترک کرنا مجموعی صحت کے لیے فائدہ مند ہوتا ہے مگر طبی ماہرین کے مطابق اسے ترک کرنا آنکھوں کی صحت کے لیے بھی بہت اہم ہے۔ تمباکو نوشی سے موتیے، عمر بڑھنے کے ساتھ بینائی میں آنے والی تنزلی اور بصری اعصاب کو نقصان پہنچتا ہے، اسی طرح جسم کا وزن صحت مند سطح پر رکھنا ذیابیطس کا خطرہ کم کرتا ہے جو آنکھوں کے مسائل کا سبب بنتا ہے۔

چیک کراتے رہیں

آنکھوں کی صحت کے لیے ضروری ہے کہ ان کا چیک اپ اکثر کرانا معمول بنالیں، اس عادت سے بینائی میں کسی بھی قسم کے مسئلے کو ابتدا میں ہی پکڑ کر اس پر آسانی سے قابو پایا جاسکتا ہے۔ اگر اکثر سردرد ہو، کچھ پڑھنے کے بعد آنکھوں کو تھکاوٹ ہو، کچھ دیکھنے کے لیے اسے سکڑنا پڑے یا کتابوں کو قریب لاکر پڑھنا پڑے یہ سب بینائی میں کمزوری کا نتیجہ ہوسکتا ہے۔

اسکرینوں کا استعمال کم کریں

فون یاکمپیوٹر کی اسکرین کے استعمال کا دورانیہ بھی بینائی پر اثرانداز ہوسکتا ہے، ایک دن میں مسلسل دو گھنٹے یا اس سے زائد وقت ڈیجیٹل اسکرین کو دیکھتے ہوئے گزارنا ڈیجیٹل آئی اسٹرین کا باعث بن سکتا ہے۔ اس کے نتیجے میں آنکھوں میں سرخی، خارش، خشک ہوجانا، دھندلانا،تھکاوٹ اور سردرد وغیرہ کی شکایات ہوسکتی ہیں۔ اس سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ اسکرین کے استعمال میں وقفہ کریں۔