288

عمران خان کے گھر کی تعمیرات غیر قانونی ہیں ٗ چیف جسٹس

اسلام آباد۔چیف جسٹس سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ عمران خان کے بنی گالہ گھر کا نقشہ منظور شدہ نہیں، ہماری نظر میں تعمیرات غیر قانونی ہیں۔ بنی گالہ میں سب کے لیے ایک ہی قانون بنے گا۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں بنی گالہ تجاوزات کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیے ہیں کہ عمران خان کے گھر کا نقشہ منظور شدہ نہیں، ہماری نظر میں تعمیرات غیر قانونی ہیں، حتمی طور پر تعمیرات کو ریگولر کرانا ہی پڑے گا، شور مچا ہوا ہے کہ عمران خان کی دستاویزات درست نہیں ہیں۔ انہوں نے حکم دیا کہ راول ڈیم کے اطراف کی زمینیں اپنے مقصد کے لیے استعمال نہیں ہو رہیں تو لیز منسوخ کی جائے۔

عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے اپنے دلائل میں کہا کہ عدالت سیکرٹری یونین کونسل کے دستخطوں کا جائزہ لے، جھوٹ بولا نہ ہی جعل سازی کی، حکومت کی جعل سازی ثابت کریں گے۔ ثابت ہوتا ہے کہ نقشے کے لیے یونین کونسل سے رابطہ کیا گیا۔ کیا چند پیسوں کے لیے جعل سازی کریں گے؟اس موقع پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ سے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ حفظِ ماتقدم کے تحت 20 لاکھ روپے جمع کرا دیں، کسی کی تعمیرات کو گرانا نہیں چاہتے، غیر قانونی تعمیرات پر جرمانہ یا فیس وصول کی جائے۔ بنی گالہ میں سب کے لیے ایک ہی قانون بنے گا۔وزیرِ مملکت طارق فضل چودھری نے کہا کہ راول ڈیم میں سیوریج کا پانی نہیں جانے دیا جائے گا۔

تمام رہائشی خود سیوریج کے پانی کے لیے زیرِ زمین ٹینک بنائیں گے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ پانچ سال سے حکومت میں بیٹھے ہیں، کیا زون تھری کے مسائل آپ کی نظر میں نہیں تھے؟ ان مسائل کو حل کرنے کے لیے کیا کیا؟طارق فضل چودھری نے کہا کہ علاقہ مکینوں کے تمام مسائل حل کریں گے۔ زون تھری کی دس لاکھ رہائشیوں کو گیس کے کنکشن چاہییں۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ یہ سب ووٹ لینے کے بہانے ہیں۔ آپ الیکشن نہ لڑنے کا اعلان کریں، لوگوں کو گیس کنکشن مل جائیں گے۔ مقدمے کی مزید سماعت 13 مارچ کو ہو گی