88

اہم پروٹین میں اضافہ بینائی بچانے میں مددگار

برسٹل: ایک نئی تحقیق میں سائنس دانوں کو معلوم ہوا ہے کہ آنکھ کے خلیوں میں ایک اہم پروٹین کا اضافہ 50 برس یا اس سے زیادہ عمر کے افراد کو بینائی جانے کے سب سے بڑے سبب سے بچانے میں مدد دے سکتا ہے۔

ایج ریلیٹڈ میکیولر ڈیجنریشن (اے ایم ڈی، لوگوں کی بینائی کو متاثر کرنے والی عام کیفیت) سے برطانیہ میں تقریباً 7 لاکھ افراد متاثر ہیں اور فی الحال اس کا کوئی مؤثرعلاج موجود نہیں ہے۔

یونیورسٹی آف برسٹل کے محققین کی رہنمائی میں کی جانے والی تحقیق میں معلوم ہوا کہ آئی آر اے کے-ایم نامی پروٹین کی مقدار میں اضافہ آنکھ کے پردے (ریٹینا) کو محفوظ کرنے میں مدد دیتی ہے۔

محققین نے بتایا کہ یہ کامیابی ممکنہ طور پر ایسی جین تھراپیز کی راہ ہموار کر سکتی ہے جس کو استعمال کرتے ہوئے آئی آر اے کے-ایم کی مقدار بڑھا کر اے ایم ڈی کے خلاف حفاظت کی جاسکتی ہے۔

جامعہ سے تعلق رکھنے والے پروفیسر اینڈریو ڈِک نے تحقیق کے متعلق کہا کہ نتائج بتاتے ہیں کہ آئی آر اے کے-ایم میں اضافہ اے ایم ڈی کا ممکنہ علاج ہوسکتا ہے اور یہ اس عام سی کیفیت کا ایک دلچسپ علاج پیش کر سکتا ہے، جس میں کئی تھراپیز بے سود رہی ہیں۔

اے ایم ڈی عموماً 50 برس سے زیادہ عمر کے افراد کو متاثر کرتا ہے۔ اس کیفیت کے حتمی سبب کا تو سائنس دانوں کو علم نہیں لیکن اس کا تعلق سیگریٹ نوشی، بلند فشار خون، زیادہ وزن اور خاندانی تاریخ سے جوڑا جاتا ہے۔

اس کیفیت میں مکمل بینائی ختم نہیں ہوتی لیکن روز مرہ کے امور جیسے کہ پڑھنا، گاڑی چلانا اور چہرے پہچاننا میں مشکلات کا سامنا ہوسکتا ہے۔