133

پا ک نیپال تعاون کو مزید فروغ دینے پر اتفاق 

کھٹمنڈو ۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور نیپال کی صدر بدیادیوی بھنداری نے پاکستان اور نیپال کے درمیان سیاسی‘ اقتصادی‘ دفاعی اور ثقافتی شعبوں میں تعاون کے مزید فروغ پر اتفا ق کیاہے جبکہ وزیراعظم نے کہا کہ نیپال میں جمہوری عمل کا تسلسل اور اقتصادی ترقی اہمیت کی حامل ہے‘ نیپال کے عوام کا قدرتی آفات کا ہمت سے مقابلہ کرنا قابل تعریف ہے۔

منگل کو یہاں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے نیپال کی صدر بدیا دیوی بھنداری سے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی اور دونوں ممالک کے درمیا ن مختلف شعبوں میں تعلقات سمیت دیگر اہم امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ۔ملاقا ت کے دوران دونوں ممالک کے درمیا ن سیاسی‘ اقتصادی ‘ دفاع اور ثقافت سمیت مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کے مزید فروغ پر اتفاق کیاگیا ۔ ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ پاکستان اور نیپال سارک کو اہم علاقائی تنظیم کے طور پر مضبوط بنانا چاہتے ہیں۔ 

اس موقع پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے نیپال کی صدر کو کامیاب جمہوری عمل کے تسلسل پر مبارکباد دی اور کہا کہ نیپال میں جمہوری عمل کا تسلسل اور اقتصادی ترقی اہمیت کی حامل ہے۔ نیپالی عوام کا قدرتی آفات کا معاملے پر بدھ کو اہم اجلاس بلا لیا ہے، جس میں دوسری جماعتوں اور آزاد سینیٹرز سے رابطے پر مامور رہنما اپنی رپورٹ پیش کریں گے۔ اس کے علاوہ اجلاس میں نیشنل پارٹی کے میر حاصل بزنجو اور پشتون خوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود اچکزئی بھی مدعو ہیں۔

دوسری جانب پیپلز پارٹی کی جانب سے ابھی تک چیئرمین سینٹ کے لیے کوئی نام سامنے نہیں آیا، پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے رضا ربانی سے دوبارہ چیئرمین سینٹ کے لئے ابھی بات نہیں کی، اس لئے قیاس کیا جارہا ہے کہ ایوان بالا کی دوسری سب سے بڑی سیاسی جماعت کی جانب سے فاروق ایچ نائیک کو ایک مرتبہ پھر دوبارہ چیئرمین سینیٹ کا امیدوار نامزد کیا جاسکتا ہے۔ 

پیپلز پارٹی کی جانب سے رضا ربانی کو دوبارہ چیئرمین سینیٹ کے لیے امیدوار نامزد کیا گیا تو مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف حمایت کر سکتی ہیں۔واضح رہے کہ سینیٹ میں مسلم لیگ (ن)سب سے بڑی سیاسی جماعت بن گئی ہے تاہم اسے اپنا چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین منتخب کرانے کے لیے دیگر جماعتوں کی حمایت بھی درکار ہے۔