305

خیبر پختونخوا کی جیلوں میں انگریز دور کے رولز تبدیل

پشاور۔خیبرپختونخوا کی جیلوں میں انگریز دور کے274 رولز تبدیل کرکے76نئے رولز جیل مینؤل کا حصہ بنادیئے گئے سٹارٹ پیرول کا اختیار متعلقہ ڈپٹی کمشنر کو دینے کے ساتھ تمام قیدیوں کیلئے یونیفارم بھی لازمی قرار دے دیاگیا جبکہ اے بی اور سی کلاس ختم کرکے جملہ قیدیوں کو ایک جیسی سہولیات دے دی گئیں ان خیالات کااظہار انسپکٹر جنرل جیل خانہ جات شاہد اللہ خان نے صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر اے آئی جی جیلخانہ جات خالد عباس بھی موجود تھے آئی جی جیلخانہ جات نے بتایا کہ انگریز دور کے قوانین تبدیل کرنا ازحد ضروری تھا اب قیدیوں کو بیڑیاں نہیں پہنائی جا سکیں گی نہ ہی کوڑے لگائے جاسکیں گے آئی جی کے مطابق شادی یا غم میں شرکت کیلئے شارٹ پیرول کا فیصلہ اب متعلقہ ڈپٹی کمشنر کرے گا کیونکہ دور دراز کے اضلاع سے سیکرٹری ہوم کے پاس پہنچنا ہی ناممکن تھا۔

انہوں نے بتایا کہ جملہ قیدیوں کیلئے یونیفارم لازمی قرار دے دیا گیا ہے تمام جیلوں کو کمپیوٹرائزڈ کیا جا رہا ہے کوئی اے بی یا سی کلاس اب نہیں ہوگی بلکہ تمام قیدیوں کو ایک ہی جیسی سہولیات دی جائینگی انہوں نے کہاکہ قیدیوں کو بیانات ریکارڈ کرانے کیلئے ویڈیو لنک کی سہولت دی جارہی ہے لائبریریاں بھی جیلوں میں بنائی جارہی ہیں ایک ہزار نئے سٹاف کو بھرتی کیاجارہا ہے سیکورٹی بہتر بنانے کیلئے سٹاف کو آرمی سے تربیت دلا رہے ہیں جیلوں میں میسس سسٹم کا آغاز کرکے باورچی بھی رکھے جارہے ہیں قیدیوں سے کوئی مشقت نہیں لی جائے گی صوبے کی جیلوں کی نئی عمارات پر کام ہو رہا ہے اور قیدیوں کو فنی تربیت بھی دے رہے ہیں۔