387

صحت انصاف کارڈ منصوبے کو مستقل کرنیکا فیصلہ

پشاور۔وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے صحت انصاف کارڈ کے منصوبے کو مستقل کرنے کا اصولی فیصلہ کرتے ہوئے باضابطہ قانون سازی کیلئے ڈرافٹ تیار کرنے کی ہدایت کر دی ہے جبکہ کابینہ کے آئندہ اجلاس میں مذکورہ ڈرافٹ کو ایجنڈا آئٹم میں شامل کرکے اس کی منظوری کا عندیہ دیا ہے ٗ منصوبے کی مستقلی سے صوبے کی 70فیصد آبادی تاحیات اپنا مفت علاج معالجہ کرا سکے گی۔

صوبائی حکومت صحت انصاف کارڈ کے ذریعے مفت علاج معالجے پر سالانہ 5سے 6ارب خرچ کر رہی ہے ذرائع کے مطابق صوبائی کابینہ کے گزشتہ اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے سینئر صوبائی برائے صحت شہرام ترکئی کی تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے متعلقہ اداروں کو صحت انصاف کارڈ منصوبے کو مستقل کرنے کی ہدایت کی وزیراعلیٰ نے کابینہ کے آئندہ اجلاس میں صحت انصاف کارڈ کوقانون سازی کیلئے پیش کرنے اور بعدازاں اس قانون کو اسمبلی سے منظو رکرانے کی بھی ہدایت کی قانون بننے کے بعد صحت انصاف کارڈ مستقل ہو جائے گا ۔

اب اس کی معیاد ایک سال مقرر ہے تاہم اس منصوبے کو قانونی تحفظ حاصل نہیں جس کے باعث خدشہ تھا کہ نئی حکومت اس منصوبے کو رول بیک کر دے گی جس کے پیش نظر اس منصوبے کو مستقل کیا جا رہا ہے ذرائع کے مطابق منصوبے کی مستقلی کے بعد سالانہ بجٹ میں دیگر اداروں کی طرح صحت انصاف کارڈکیلئے بھی باقاعدہ بجٹ مختص کیا جائیگا ۔

اس وقت 5سے 6ارب روپے صحت انصاف کارڈ کے حامل افراد پر خرچ کئے جا رہے ہیں جب 51فیصد آبادی مفت علاج معالجے سے مستفید ہوتی تھی تو اس پر 3سے ساڑھے 3ارب روپے سالانہ خرچ ہوتے تھے صوبائی حکومت نے گزشتہ ایک سال میں 2ارب 35کروڑ روپے مریضوں پرخرچ کئے اور مفت علاج معالجے سے مجموعی طور پر 84ہزار 200افراد کو براہ راست فائدہ پہنچا ۔