142

فاٹا سینیٹرز کے انتخاب پر عدالتی فیصلہ کی تلوار لٹک گئی

پشاور۔ایوان بالا کے انتخابات کے سلسلہ میں فاٹا کے چار سینیٹروں کے انتخاب کے عمل پر عدالتی فیصلہ کی تلوارلٹک گئی ہے اسلام آبادہائی کورٹ نے دو امیدواروں کی طرف سے رٹ پٹیشن پر انتخاب رکوانے کے معاملہ فیصلہ آج تک کے لیے محفوظ کرلیاہے ذرائع کے مطابق امیدواروں نے تصدیق اورتائید کنندہ کے معاملہ میں رعایتی آرڈیننس کو چیلنج کیاہے واضح رہے کہ فاٹا کی چار نشستوں پر 24امیدوار میدان میں ہیں ۔

جن میں پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کے شعبان علی ، فرہاد شہباب ، سید اخونزادہ چٹان ، جنگریز خان ، مسلم لیگ (ن) کے حمایت یافتہ پیر محمد عقل شاہ جبکہ آزاد امیدواروں میں حاجی خان ، ساجد علی توری ، سید جمال ، سید غازی غزغان جمال ، شاہ خالد ، شاہد حسین ، شعیب حسن ، شمیم آفریدی ، صالح، ضیاء الرحمن ، طاہر اقبال ، عبدالرزاق ، فیض الرحمن ، مرزا محمد آفریدی ، محمد افضل دین خان ، ملک نجم الحسن ، نظام الدین خان ، ہدایت اللہ اور ہلال الرحمن شامل ہیں۔

فاٹا ممبران نے دو گروپ بنائے ہیں چھ رکنی گروپ میں شاہ جی گل آفریدی ،ناصر خان آفریدی ،ساجدحسین طوری ،بسم اللہ خان ،بلا ل الرحمان ،اورڈاکٹر جی جی جمال شامل ہیں گذشتہ بار بھی اسی گروپ کے نامزد کردہ چاروں امیدوار کامیاب ہوئے تھے اس بار اس گروپ کی طرف سے ہدایت اللہ ،ہلا ل الرحمان ،ساجد طوری ،مرزا خان اور شمیم آفریدی امیدوار ہیں اور ان میں سے چار امیدواروں کی کامیابی کاواضح امکان ظاہر کیا جارہاہے تاہم سب کی نگاہیں آج کے عدالتی فیصلے پر جمی ہوئی ہیں