145

قومی آبی پالیسی پر صوبوں کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ

اسلام آباد۔وفاق نے قومی آبی پالیسی کا ابتدائی مسودہ تیار کرتے ہوئے صوبوں کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کر لیا شراکت داروں سے مشاورت کے بعد قومی آبی پالیسی کا باضابطہ اعلان کر دیاجائیگا۔پالیسی کے تحت پانی کے وسیع ذخیرہ میں اضافہ کیا جائے گا پانی کے ضیاع کو روکنے کے لیے وفاق اورصوبے موثر اقدامات کریں گے اور آبی وسائل کو محفوظ کیا جائیگا۔وفاق اور صوبوں میں اس پر جلد از جلد اتفاق رائے پیدا کیاجائے تاکہ مشترکہ مفادات کونسل سے اس کی منظوری لی جا سکے۔ یہ فیصلہ جمعرات کو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی صدارت میں قومی آبی پالیسی کے مسودہ کے جائزہ اجلاس میں کیا گیا ہے ۔

اجلاس میں وزیر داخلہ و منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال،ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن سرتاج عزیز،وزیر توانائی سردار اویس احمد لغاری اوروفاقی اداروں کے متعلقہ سینئر حکام نے شرکت کی۔وزیراعظم ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن نے مجوزہ قومی آبی پالیسی کے بارے میں آگاہ کیا اوربتایا کہ پالیسی فریم ورک کے نفاذ اور عملدرآمد کے نتیجہ میں آبی وسائل کو موثر انداز میں محفوظ اور وسیع ذخائر میں اضافے کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔آبی وسائل کو محفوظ کرنے کے بہتر انتظامات کو ممکن بناسکتے ہیں۔معیاری تازہ پانی کی دستیابی منصوبہ بندی کا حصہ ہے اور ہم اس حوالے سے پینے کے صاف پانی ،زراعت ،توانائی ،فوڈ سیکیورٹی کی ضروریات کو پورا کر سکتے ہیں۔

ڈرافٹ پالیسی میں پانی کی کمی متوقع قلت سے بچاؤجیسے سلگتے مسائل کا حل پیش کیا گیا ہے۔پانی کے ضیاع کو روک سکیں گے اور پانی ذخیرہ کرنے کی 14 ملین ایکڑ فیٹ کی گنجائش کو 28 ایم اے ایف تک بڑھایا جا سکتا ہے۔نئی پالیسی کے تحت آبی وسائل کے نیٹ ورک میں چھوٹے،درمیانے اور وسیع آبی ذخائر کی تعمیر کے ذریعے آبی وسائل سے خاطر خواہ فائدہ اٹھایا جا سکے گا۔ پاکستان کی زرعی شعبے کو انتہائی فوائد اور آب پاشی کے نظام کو جدید خطوط پر استوار کیا جا سکے گا۔

یہ اہداف صوبوں کی مشاورت سے حاصل کیے جا سکتے ہیں اجلاس میں وزیراعظم نے مجوزہ قومی آبی وسائل کی تیاری پر ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن اور ان کی ٹیم کومبارکباد دی اور کہا کہ اس کے ذریعے ہم پاکستان کے آبی وسائل کے بہتر استعمال اور محفوظ کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔وزیراعظم نے وفاق اور صوبوں میں تازہ پانی کی دستیابی کے لیے موثر اقدام پر زوردیا۔

وزیراعظم نے ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن کو پالیسی کا مسودہ صوبوں کو بھیجوانے کی ہدایت کر دی اور کہا کہ صوبوں کو اعتماد میں لیتے ہوئے پالیسی کو جلد از جلد حتمی شکل دی جائے۔انہوں نے اس ضمن میں صوبوں سے فوری بات چیت شروع کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا کہ وفاق اور صوبوں میں اس پر جلد از جلد اتفاق رائے پیدا کیاجائے تاکہ مشترکہ مفادات کونسل سے اس کی منظوری لی جا سکے۔