میلبرن: ایک نئی تحقیق میں الٹرا پروسیسڈ غذاؤں اور صحت کو لاحق 30 سے زائد مسائل کے درمیان تعلق پایا گیا ہے۔ ان مسائل میں ڈپریشن، نیند میں خلل اور موت سے تعلق رکھنے والے قلبی امراض شامل ہیں۔
آسٹریلیا کی ڈیکِن یونیورسٹی میں ایسوسی ایٹ ریسرچ فیلو اور تحقیق کی مصنفہ ڈاکٹر میلیسا لین کے مطابق مجموعی طور پر الٹرا پروسیسڈ غذاؤں کے درمیان براہ راست تعلق پایا گیا ۔ صحت کے ان 32 مسائل میں کثرتِ اموات موت، کینسر، ذہنی امراض، تنفس، قلبی اور پیٹ کے مسائل کے ساتھ استحالہ کے مسائل بھی پائے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ حاصل ہونے والے نتائج فوری تحقیق اور عوامی صحت کے لیے اقدامات کیے جانے پر زور دیتے ہیں تاکہ الٹرا پروسیسڈ غذاؤں کی کھپت کو کم کرتے ہوئے لوگوں کی صحت کو بہتر کیا جاسکے۔
سستے، جلدی تیار ہوجانے والے، جمے ہوئے اور پیکٹ میں بند کھانے 60 فی صد امریکیوں کی غذا ہیں اور ماضی میں کی جانے والی تحقیق میں اس کا کینسر یا دماغی کمزوری جیسے مسائل کے ساتھ تعلق دیکھا جا چکا ہے۔
البتہ، برٹش میڈیکل جرنل میں شائع ہونے والی تازہ ترین تحقیق گزشتہ تین برسوں میں شائع ہونے والی 45 سائنسی رپورٹس (جس میں تقریباً 1 کروڑ مریضوں اور رضا کاروں کا ڈیٹا شامل ہے) کا ایک ریویو ہے۔
اس ریویو میں شامل کیے جانے مطالعوں کی درجہ بندی ان کے حاصل کیے گئے نتائج کے مضبوطی پر مبنی تھی۔
سب سے زیادہ قابلِ یقین مطالعوں میں محققین نے الٹرا پروسیسڈ غذاؤں کی کھپت کے سبب قلبی بیماریوں کی وجہ سے ہونے والی موت کے خطرات میں 50 فی صد ، ذہنی بیماری یا بے چینی میں 48 سے 53 فی صد اور ٹائپ 2 ذیا بیطس میں 12 فی صد اضافے کا مشاہدہ کیا۔