101

اقتدار میں آکر امریکہ کا راستہ روکیں گے ٗ فضل الرحمان

پشاور۔ جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ جے یو آئی کے اقتدار تک پہنچنے کیلئے عوام رکاوٹ نہیں ہیں بلکہ کوئی نادیدہ قوت رکاوٹ ہے، پاکستانی عریانی اور فحاشی سے نفرت کرتے ہیں، ہم نے سازشوں کو ناکام بنایا ہے، دنیا کو یہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ پاکستان کا نوجوان مادر پدر آزاد معاشرے کی خواہش رکھتا ہے ہم نے پہلے بھی امریکہ کاراستہ روکا اور ہم اب بھی اقتدار میں آکر امریکہ کا راستہ روکیں گے ،وہ بدھ کے روز پشاورمیں جمعیت طلباء اسلام کے زیر اہتمام یوتھ کنونشن سے خطاب کررہے تھے۔کانفرنس سے وفاقی وزیر اکرم خان درانی ، حافظ حمداللہ، مولانا گل نصیب خان. مفتی کفایت اللہ عبدالجلیل جان مولانا راحت حسین قاری عدنان مولانا شجاع الملک محمد طیب ایڈوکیٹ ڈاکٹر فضل ربی نے بھی خطاب کیا. مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ جے یو آئی نے پشاور کے بڑے اجتماع کے بعد حیدرآباد اور کراچی میں بڑے اجتماعات کیے جس نے ثابت کیا کہ ہمارے اقتدار کے آنے میں عوام نہیں نادیدہ قوتیں حائل ہیں، میں نوجوانوں سے کہتا ہو اگر اس بار بھی ہمارا راستہ روکا گیا تو پھر سخت وقت کے لیے تیار ہوجائیں ہماری خاموشی کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔

انہوں نے کہا کہ صوبے میں تعلیم کا نظام برباد کردیا گیاہے، سکولوں کو بند کیا جارہا ہے اور اب علما کا خیال آیا تو دس ہزار روپے کا اعلان کیاگیا،اور اب کہا جارہا ہے کہ ہمارے پاس پیسے نہیں۔،صوبائی حکومت نے کئی سرکاری سکول بند کردئیے، حکومت اعلان کرتی ہے تعلیمی ایمرجنسی کی جبکہ بیشتر سکول بند پڑے ہیں، قرآن کو ترجمہ سے پڑھانے کا دعویٰ کیا جاتا ہے لیکن عربی اساتذہ کی تقریری پر پابندی ہے انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کی بیوروکریسی اور سٹیبلشمنٹ کو بتانا چاہتے ہیں کہ ہمارا راستہ نہیں روکا جاسکتا،مغرب نوجوان کو ریاست کے خلاف کرنا چاہتاہے اور ہم یہ سازش ناکام بنانا چاہتے ہیں،اسی لیے ہمارانوجوان مشتعل نہیں ہوا۔انہوں نے کہاکہ اس کنونشن سے ثابت ہوتاہے کہ آنے والا دور متحدہ مجلس عمل کاہے انہوں نے کہا کہ آج حکومت کے ذمہ داری ادارے اور شخصیات کہہ رہے ہیں کہ مدارس کو قومی دھارے میں لانا چاہیے حالانکہ ہمیں2013ء کے عام انتخابات کے بعد کہاگیا کہ خیبرپختونخوا میں حکومت سے تعاون کریں تو یہ کیسا پیغام تھا جس کے بدلے ہمیں پیشکش بھی کی گئی ۔انہوں نے کہا کہ بعض لوگ بہت ہوشیار ہیں۔

57 کروڑ روپے بھی لیے اور سینٹ ٹکٹ بھی لے لئے ہیں افغانستان کے وسائل پر قبضے کے بارے میں سوچاجارہاہے لیکن ہم یہ کوشش کبھی بھی کامیاب نہیں ہونے دینگے ۔انہوں نے کہا کہ اسلامی دنیا کے حکمران اقتدار کے نشے میں ہیں ،ایک منٹ میں شہر وں میں لاشوں کے ڈھیر لگادیئے جاتے ہیں،شام میں فوری طور پر مظالم کا سلسلہ بند کیاجائے کیونکہ جو کچھ وہاں ہورہاہے اس سے لگتاہے کہ انسانیت ختم ہوچکی ہے ۔انہوں نے کہا کہ میں پاکستان اور سعودی عرب سے کہتاہوں کہ مسلم حکمرانوں کو یکجا کریں اورسعودی عرب سرزمین عرب پر قیام امن کے لیے اپنا کردارادا کرے۔انہوں نے کہا کہ لوگ تو سینٹ ٹکٹ کے لیے پیسے دیتے ہیں لیکن یہاں معاملہ الٹ ہے کہ ٹکٹ بھی دیاجارہاہے اور پیسے بھی ،یہ عجیب معاملہ ہے ۔