پنجاب میں نمونیا کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہونے لگا، حالیہ اعداد وشمار کے مطابق صوبہ بھر میں متاثرہ مزید 12 مریض جان کی بازی ہار گئے ہیں۔
رواں ماہ نمونیا سے اموات کی تعداد 194 ہوگئی ہے جبکہ لاہور میں 24 گھنٹے کے دوران 2 افراد جاں بحق ہوئے، پنجاب میں 24 گھنٹے کے دوران 491 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، لاہور میں ایک روز کے دوران 230 نئے کیسز سامنے آئے۔
واضح رہے کہ پنجاب میں رواں سال نمونیے کے 9 ہزار 321 کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ صرف لاہور میں رواں سال 1 ہزار 546 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جن میں سے 45 افراد اپنی جان کی بازی ہار گئے۔
11 جنوری کو شدید سردی کے باعث بچوں میں تیزی سے نمونیا پھیلنے کی وجہ سے نگران وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر جمال ناصر نے بچوں کو لازمی نمونیے کے حفاظتی ٹیکے لگوانے کی ہدایت جاری کردی تھی، انہوں نے بتایا تھا کہ صوبے کے تمام سرکاری ہسپتالوں میں نمونیا کی تشخیص اور علاج کی سہولیات مفت دستیاب ہیں۔
ڈاکٹر جمال ناصر کا کہنا تھا کہ سانس لینے میں دشواری، کھانسی،نزلہ اور بخار نمونیا کی علامات ہیں، بچوں کو نمونیا سے بچانے کے لیے احتیاطی تدابیر پر عمل کیا جائے۔ انہوں نے بچوں کو گرم کپڑے اور سردی میں باہر نہ نکلنے کی ہدایت بھی دی۔