108

خیبر پختونخوا میں شدت پسندوں کے سروں کی قیمت مقرر 

پشاور۔ خیبر پختونخوا حکومت نے دہشت گردی کے اہم واقعات میں ملوث 615شدت پسندوں کے سروں کی قیمت مقرر کی ہے 1لاکھ سے 10لاکھ روپے تک سر کی قیمتیں ان دہشت گردوں کے مقرر ہیں۔ان میں پشاور ، مالاکنڈ ڈویژن سمیت صوبے کے مختلف اضلاع کے اہم ترین دہشت گرد شامل ہیں۔ ان میں سے بعض دہشت گرد مطلوبہ کالعدم تنظیموں سے بھی تعلق رکھتے ہیں جبکہ خیبر پختونخوا پولیس نے مختلف کامیاب کاروائیوں کے دوران 1351دہشت گردوں کو گرفتار بھی کیا ہے جن دہشت گردوں کے سروں کی قیمت مقرر کی گئی ہے۔

ان کی گرفتاری کے لئے چاروں صوبائی حکومتوں ، فاٹا حکام سے بھی رابطہ کیا جا چکا ہے جبکہ بعض دہشت گرد پاکستان سے فرار ہو چکے ہیں پشاور سمیت صوبے میں اہم ترین دہشت گردی کے واقعات میں یہ دہشت گرد ملوث پائے گئے ہیں جبکہ خیبر پختونخوا پولیس ، سی ٹی ڈی نے کامیاب کاروائیوں کے دوران ایسے دہشت گرد بھی گرفتار کئے ہیں ۔

جن کے سروں کی قیمتیں مقرر تھی سی ٹی ڈی کی جانب سے اہم ترین دہشت گردی میں ملوث شدت پسندوں کو بھی گرفتار کیا ہے دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں خیبرپختونخوا پولیس فرنٹ لائن کا کردار ادا کر رہی ہیں اور تین ہزار سے زائد اہلکاروں اور افسران نے اب تک ڈیوٹی کے دوران جام شہادت نوش کیا ہے ۔