116

شام میں قتل عام کی خیبر پختونخوا اسمبلی میں گونج

پشاور۔شام میں بے گنا ہ شہریوں کے قتل عام کی گونج صوبائی اسمبلی پہنچ گئی اور ایوان نے شام میں ہونے والے انسانیت سوز مظالم کے خلاف قرار داد متفقہ طور پر منظورکرلی ،لیگی خاتون رکن آمنہ سردار کی جانب سے پیش کردہ قرارداد میں کہاگیا کہ ہزاروں بے گناہ لوگ اس جنگ میں جاں بحق ہو رہے ہیں،شام میں بچے بوڑھے اور خواتین لقمۂ اجل بن رہے ہیں اوریہ جنگ دنیا کے جنگی اصولوں کی منافی ہے اس لیے وفاقی حکومت جنگ روکنے کے لئے سفارتی تعلقات کا استعمال کرے،ایوان نے متفقہ طورپر قرارداد منظور کرلی،اجلاس میں پیپلزپارٹی کے سلیم خان کی جانب سے نئی حلقہ بندیوں کے تحت چترال سے صوبائی اسمبلی کی سیٹ کم ہونے کے خلاف بھی قرارداد منظور کی گئی ۔

جس میں کہاگیا کہ چترال کی سیٹ کم ہونے کے باعث مقامی شہریوں میں کافی تشویش پائی جاتی ہے اوراگرحلقہ بحال نہ ہوا تو چترال کے لوگ 2018 کے عام انتخابات کا مکمل بائیکاٹ کریں گے،ایوان نے مذکورہ قرارداد کی بھی منظوری دے دی اسمبلی میں حکومت کی طرف بلین ٹریز سونامی پر اپوزیشن کے الزامات ایک بار مستردکرتے ہوئے پیشکش کی گئی کہ جس سائٹ کی چاہے وزٹ کرانے کے لیے تیارہیں اسمبلی اجلاس میں مشتاق غنی اور حاجی فضل الٰہی نے کہاکہ اس منصوبہ پر اعتراضات کرنے والے سیاست کررہے حالانکہ اس منصوبہ کی شفافیت کی گواہی خودعالمی اداروں نے دی ہے اپوزیشن جماعتوں سے اس منصوبہ کی کامیابی ہضم نہیں ہورہی