اسلام آباد۔ غیر معیاری اسٹنٹ کیس کی سماعت کے دوران ڈاکٹرز نے سپریم کورٹ میں رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ملک کے ہسپتالوں میں اب دل کا اسٹنٹ ڈالنے کے اخراجات 3 لاکھ سے کم ہوکر ایک لاکھ روپے رہ جائیں گے جس پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ 3 لاکھ کا خرچہ ایک لاکھ تک لانا معجزہ ہے،ڈاکٹر نے جو خوشخبری سنائی اس کی قیمت قوم ادا نہیں کر سکتی۔
،جسٹس اعجازالاحسن نے کہا ڈاکٹر کیانی نے ملک کے بہت سے لوگوں کی جان بچائی،م ادارے 10 روز میں اسٹنٹ کمیٹی رپورٹ پر اپنی رائے دیں۔ پیر کو چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے غیر معیاری اسٹنٹ کیس کی سماعت کی۔ عدالتی حکم پر بنائی گئی سینئر ڈاکٹرز کی کمیٹی نے اپنی رپورٹ پیش کردی۔ ڈاکٹر اظہر کیانی نے رپورٹ میں بتایا کہ دل میں اسٹنٹ ڈالنے کا کل خرچہ ایک لاکھ روپے ہوگا۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ 3 لاکھ کا خرچہ ایک لاکھ تک لانا معجزہ ہے، ڈاکٹر نے جو خوشخبری سنائی اس کی قیمت قوم ادا نہیں کر سکتی، میرے لئے تو رپورٹ خوشخبری ہے۔جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ ڈاکٹر کیانی نے ملک کے بہت سے لوگوں کی جان بچائی۔ عدالت نے حکم دیا کہ کمیٹی کی رپورٹ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان صوبائی وزارت اطلاعات، نیشنل ہیلتھ کو بھیجی جائے، تمام ادارے 10 روز میں اسٹنٹ کمیٹی رپورٹ پر اپنی رائے دیں۔ کیس کی سماعت دس روز تک ملتوی کردی گئی۔
278