35

2024میں دنیا کی آبادی 8 ارب سے زیادہ

امریکا کے مردم شماری بیورو  کی رپورٹ کے مطابق 2023 کے دوران دنیا کی آبادی میں 75 ملین افراد کا اضافہ ہوا ہے۔ اس کے مطابق نئے سال کے پہلے دن دنیا کی مجموعی آبادی آٹھ ارب سے بھی زیادہ افراد پر مشتمل ہو گی۔

یکم جنوری سن 2024 کے دن دنیا کی متوقع آبادی 8,019,876,189  ہونے کا امکان ہے۔ سن 2023 کے پہلے دن کے مقابلے میں اس میں صفر اعشاریہ 95 فیصد کی شرح سے 75,162,541 افراد کا اضافہ ہوا ہے۔

مردم شماری بیورو کے مطابق سن 2024 کے آغاز میں دنیا بھر میں ہر سیکنڈ کے دوران  4.3 افراد کی پیدائش اور دو لوگوں کی موت متوقع ہے۔

امریکا کی شرح نمو 0.53 فیصد رہی، جو دنیا بھر کے دیگر ملکوں کے اوسط اعداد و شمار کے نصف سے بھی زیادہ ہے۔ اس برس امریکا میں تقریبا 17 لاکھ افراد کا ہی اضافہ ہوا اور نئے سال کے روز اس کی مجموعی آبادی 335.8 ملین افراد پر مشتمل ہو گی۔

اس کی سب سے سست ترقی کرنے والی دہائی سن 1930 کی دہائی میں عظیم کساد بازاری کے بعد تھی، جس میں صرف 7.3 فیصد کا اضافہ ہوا تھا۔

چین میں شادی شدہ جوڑوں کو اب تین بچوں کی پیدائش کی اجازت

اگر موجودہ 2020 کی دہائی کے اواخر تک یہی رفتار جاری رہی تو یہ امریکی تاریخ میں سب سے سست رفتار شرح نمود ہو سکتی ہے۔

سن 2024 کے آغاز میں امریکہ میں ہر نو سیکنڈ میں ایک بچے کی پیدائش اور ہر 9.5 سیکنڈ میں ایک شخص کی موت کا امکان ہے۔ لیکن امیگریشن کی وجہ سے ملک کی آبادی میں کمی نہیں آئے گی۔

بین الاقوامی نقل مکانی سے ہر 28.3 سیکنڈ میں امریکی آبادی میں ایک شخص کے اضافے کی توقع ہے۔

امریکی مردم شماری بیورو کا تخمینہ ہے کہ 26 ستمبر 2023 کے روز دنیا کی آبادی آٹھ ارب تک پہنچ گئی تھی۔ تاہم اقوام متحدہ میں آبادی کے ڈویژن کے اندازوں کے مطابق ایسا 15 نومبر سن 2022 کو ہی ہو گیا تھا۔

سن 1950 کی دہائی کے بعد سے ہی دنیا کی آبادی میں اضافے کی رفتار کم ہو رہی ہے۔ عالمی آبادی کو سات ارب سے آٹھ ارب تک پہنچنے میں ساڑھے 12 برس کا وقت لگا۔ لیکن مردم شماری بیورو کا کہنا ہے کہ اسے آٹھ ارب سے نو ارب تک پہنچنے میں 14.1 سال اور نو ارب سے دس ارب تک جانے میں 16.4 برس لگیں گے۔ یعنی دنیا کی دس ارب کی آبادی سن 2055 کے آس پاس تک ہو سکتی ہے۔