444

4ملکی گیس پائپ لائن منصوبے ’’تاپی ‘‘کا افتتاح

اشک آباد+ہرات۔ ترکمانستان کے شہر سرحت آباد اور اس کے بعد افغان صوبہ ہرات میں چار ملکی ترکمانستان، افغانستان، پاکستان اور بھارت گیس پائپ لائن منصوبے تاپی کے لنک اپ منصوبے کا افتتاح کر دیا گیا ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق افغان صوبہ ہرات کے گورنر کے ترجمان جیلانی فرہاد کاکہنا ہے کہ اس پائپ لائن کو بچھانے کے عمل کی حفاظت کے لیے سخت سکیورٹی اقدامات کیے جائیں گے۔4ملکی گیس پائپ لائن منصوبے کی افغانستان سے گزرنے والے حصے کی تعمیر کئی برسوں سے التوا کا شکار تھی لیکن اب توقع کی جا رہی ہے کہ یہ دو سال میں مکمل ہو جائے گی۔افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے امریکی خبررساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس سے گفتگو میں کہا ہے کہ ان کی تحریک اس پائپ لائن کی سکیورٹی کی ضمانت دینے کو تیار ہے۔

صدر اشرف غنی نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ یہ پائپ لائن منصوبہ آئندہ نسلوں کے لیے پیغام ہے جس سے افغان معیشت بہتری ہو گی۔10 ارب ڈالر مالیت کے اس منصوبے کے تحت 1800 کلومیٹر طویل پائپ لائن کے ذریعے ترکمانستان سے قدرتی گیس افغانستان، پاکستان اور بھارت کو مہیا کی جائے گی۔توقع کی جا رہی ہے کہ یہ منصوبہ 2019 میں مکمل ہو گا جس سے پاکستان کو یومیہ 1325 ملین مکعب فٹ قدرتی گیس حاصل ہو سکے گی۔دریں اثناء وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ تاپی گیس پائپ لائن منصوبہ سے توانائی کی بڑھتی ضروریات پوری ہوں گی۔

انرجی کوریڈور میں گیس‘ ریل‘ روڈ اور مواصلات کے نظام شامل ہیں‘ پاکستان دنیا بھر کے تاجروں کو سرمایہ کاری کے محفوظ مواقع فراہم کرتا ہے‘ پاک چین اقتصادی راہداری حقیقت کا روپ دھار چکی ہے،گوادر بندر گاہ وسطی ایشیاء سمیت خطے کے ممالک کو وسیع مواقع فراہم کریگی ، ترکمانستان سے بجلی کی ممکنہ خریداری سے دونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ تعلقات کونئی جہت ملے گی،تاپی منصوبے پرعملدرآمدترکمانستان کے صدرقربان علی بردی محمدوف کے نصب العین اورعزم کی کامیابی ہے ،اس منصوبے کو حقیقت کاروپ دینے کیلئے ان کے عزم کوسراہا۔انہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان وسیع تر فوجی اوردفاعی تعاون کی ضرورت پر زوردیااورترکمانستان کی دفاعی ضروریات پوری کرنے کیلئے تعاو ن کی پیشکش کی۔

وہ جمعہ کو یہاں تاجکستا ن کے شہر سرحت آبادمیں تاپی گیس پائپ لائن سے منسلک منصوبوں کے سنگ بنیاد رکھنے تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔تقریب میں افغانستان کے صدر اشرف غنی، تاجک صدر قربان علی بردی محمدوف اور بھارت کے وزیر مملکت امور خارجہ ایم جے اکبر اور دیگر بھی شریک تھے ۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اس موقع پر کہا کہ خطے کے قدیم روابط بحال ہونے کا یہ تاریخی موقع ہے۔ انرجی کوریڈور میں گیس‘ ریل‘ روڈ اور مواصلات کے نظام شامل ہیں منصوبے سے خطے میں مجموعی طور پر خوشحالی آئے گی۔