42

سائنسدانوں کی بڑی کامیابی : انسانی دماغ کو تیز کرنے کا طریقہ ڈھونڈ لیا

روسی سائنسدانوں نے بڑی کامیابی حاصل کرتے ہوئے انسانی دماغ کو تیز کرنے کا طریقہ ڈھونڈ لیا ہے۔

سائنسدانوں نے دماغ ان خانوں کو جہاں تصویریں بنتی ہیں انھیں متحرک کر کے انسانی رد عمل کو تیز کرنے کا ایک طریقہ ایجاد کیا ہے۔ محقق کے مطابق اس طریقے کو اپنا کر دماغ کی چوٹ سے صحتیاب ہونے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔

اس کے علاوہ ڈرائیوروں اور پائلٹوں کی توجہ کو بہتر بنانے کے لیے بھی یہ طریقہ کارگر ثابت ہوسکتا ہے۔

اس پروجیکٹ کو دو روسی یونیورسٹیوں کی ٹیموں نے مشترکہ طور پر تیار کیا۔ اس تجربے کے نتائج اس سال کے شروع میں سینسر جرنل میں شائع ہوئے تھے۔

سائنس دانوں کے مطابق یہ ٹرانسکرینیل مقناطیسی محرک کا طریقہ فالج، انسیفلائٹس اور دماغی فالج کے بعد بحالی کے ساتھ ساتھ طبی ڈپریشن کے علاج میں بھی استعمال ہوتا ہے۔

مریض کے سر پر ایک ڈیوائس لگا کر یہ طریقہ کار انجام دیا جاتا ہے، جو ایک بدلتا ہوا مقناطیسی چارج بناتا ہے اور دماغ کے مخصوص حصوں میں نیورل نیٹ ورکس کو متحرک کرتا ہے جس سے دماغ تیز ہوتا ہے۔

سائنسدانوں نے ساٹھ رضاکاروں پر یہ تجرب ہ کیا جس سے پتا چلا کہ دماغ کا یہ حصہ عام طور پر اس وقت متحرک ہوتا ہے جب کوئی شخص مخصوص حرکات کی منصوبہ بندی کر رہا ہوتا ہے۔