42

شادی شدہ افراد میں ہائی بلڈ پریشر سے متاثر ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے، تحقیق

اکثر مذاق میں کہا جاتا ہے کہ شادی لوگوں کا بلڈ پریشر بڑھانے کا باعث بنتی ہے۔

مگر اب ایک نئی طبی تحقیق میں بتایا گیا کہ شادی شدہ جوڑوں میں ہائی بلڈ پریشر سے متاثر ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

ہائی بلڈ پریشر کو خاموش قاتل مرض قرار دیا جاتا ہے کیونکہ اس کے شکار افراد کو اکثر اس کا علم ہی نہیں ہوتا۔

 

امریکا کی مشی گن یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ شادی شدہ افراد میں ہائی بلڈ پریشر سے متاثر ہونے کا خطرہ دیگر کے مقابلے میں 9 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔

درحقیقت شادی شدہ جوڑوں میں سے کسی ایک میں ہائی بلڈ پریشر کی تشخیص ہوتی ہے تو اس کے شریک حیات میں بھی اس بیماری سے متاثر ہونے کا خطرہ نمایاں حد تک بڑھ جاتا ہے۔

اس تحقیق میں برطانیہ سے تعلق رکھنے والے 1089، امریکا کے 3989، چین کے 6514 اور بھارت کے 22 ہزار 389 جوڑوں کے بلڈ پریشر کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔

ان افراد سے بلڈ پریشر کی تاریخ معلوم کی گئی اور نتائج سے معلوم ہوا کہ برطانیہ کے 47 فیصد جوڑے بلڈ پریشر کے شکار تھے۔

اسی طرح امریکا کے 38 فیصد، چین کے 21 فیصد جبکہ بھارت کے 20 فیصد جوڑوں میں اس بیماری کی تشخیص ہوئی۔

پھر محققین نے یہ جائزہ لیا کہ اگر کسی خاتون کی شادی ایسے مرد سے ہوتی ہے جو ہائی بلڈ پریشر سے متاثر ہو تو پھر کیا ہوتا ہے۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ اس صورت میں بیوی میں بھی اس بیماری کی تشخیص کا امکان 26 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

محققین کے مطابق بیشتر افراد کو معلوم ہے کہ درمیانی عمر کے افراد میں ہائی بلڈ پریشر کا مسئلہ عام ہوتا ہے مگر ہم یہ دریافت کرکے حیران رہ گئے کہ شادی شدہ جوڑوں میں یہ مرض کتنا عام ہے۔

انہوں نے بتایا کہ یہ پہلی تحقیق ہے جس میں جوڑوں میں ہائی بلڈ پریشر کے مسئلے کا جائزہ لیا گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ تحقیق کے مطابق اگر آپ کے شریک حیات میں ہائی بلڈ پریشر کی تشخیص ہوئی تو اس بات کا خطرہ بڑھ جاتا ہے کہ آپ بھی اس مرض کے شکار ہو سکتے ہیں۔

محققین کے مطابق ضروری ہے کہ شادی شدہ جوڑے طرز زندگی میں تبدیلیاں لائیں جیسے جسمانی طور پر زیادہ متحرک ہو جائیں، تناؤ سے بچنے کی کوش کریں اور اچھی غذا کا استعمال یقینی بنائیں۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل آف دی امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن میں شائع ہوئے۔

ہائی بلڈ پریشر کیا ہوتا ہے؟

خون کی شریانیں تنگ ہو جائیں تو خون کا بہاؤ محدود ہو جاتا ہے۔

شریانیں جتنی زیادہ تنگ ہوں گی، بہاؤ اتنا کم اور بلڈ پریشر اتنا زیادہ ہوگا۔

وقت کے ساتھ یہ دباؤ بڑھ کر مختلف طبی مسائل جیسے امراض قلب، ہارٹ اٹیک یا فالج کا باعث بن سکتا ہے۔

بلڈ پریشر کا مسئلہ بہت عام ہے اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں کروڑوں افراد اس کے شکار ہیں۔

ہائی بلڈ پریشر سے خون کی شریانیں اور اعضا بالخصوص دماغ، دل، آنکھیں اور گردوں کو نقصان پہنچتا ہے۔

فشار خون کی تشخیص جلد ہونے سے اس کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے۔