آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی انسانیت کے خاتمے کا باعث بن سکتی ہے۔
یہ انتباہ ٹیسلا، اسپیس ایکس اور ایکس کے مالک ایلون مسک نے دنیا کی پہلی اے آئی سیفٹی کانفرنس کے دوران کیا۔
ایلون مسک کے مطابق ان کا ماننا ہے کہ یہ ٹیکنالوجی انسانیت کے وجود کے لیے خطرہ ہے، کیونکہ تاریخ میں پہلی بار انسانوں کا سامنا خود سے زیادہ ذہین حریف سے ہوگا۔
یکم نومبر کو برطانیہ میں شروع ہونے والی 2 روزہ کانفرنس میں امریکا، چین، بھارت، فرانس، جرمنی اور بھارت سمیت 28 ممالک کے حکومتی وفود شریک ہیں۔
ان سب ممالک نے کانفرنس کے پہلے دن ایک اعلامیے پر بھی دستخط کیے جس میں اے آئی ٹیکنالوجی کو انسانیت کے لیے ایک ممکنہ بڑا خطرہ قرار دیا گیا۔
ایلون مسک نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'میرے خیال میں اے آئی ٹیکنالوجی انسانیت کو لاحق چند بڑے خطرات میں سے ایک ہے'۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'ہم دیگر مخلوقات سے زیادہ طاقتور یا تیزرفتار نہیں، مگر ہم ان سے زیادہ ذہین ہیں، تاہم اب انسانی تاریخ میں پہلی بار ہمیں خود سے زیادہ ذہین چیز کا سامنا ہے'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'مجھے نہیں معلوم کہ ہم اس طرح کی چیز پر کنٹرول کر سکتے ہیں یا نہیں، مگر میرے خیال میں ہمیں اس کی راہ کا تعین کرنا چاہیے جو انسانیت کے لیے مفید ہوگا'۔
ایلون مسک نے کہا کہ 'میرا خیال ہے کہ یہ انسانیت کی بقا کو لاحق بڑے خطرات میں سے ایک ہے اور اگر ہم اے آئی ٹیکنالوجی کی پیشرفت دیکھیں تو یہ ممکنہ طور پر سب سے بڑا خطرہ ہے'۔
انہوں نے توقع ظاہر کی کہ اس کانفرنس کے دوران اے آئی ٹیکنالوجی کو کنٹرول کرنے کے لیے بین الاقوامی ہم آہنگی تشکیل پائے گی، تاکہ ایسی اتھارٹی کا قیام عمل میں آسکے جو اے آئی کمپنیوں کی پیشرفت پر نظر رکھ سکے۔
کانفرنس کے آغاز پر برطانوی بادشاہ چارلس سوم کا ایک ویڈیو پیغام نشر کیا گیا جس میں انہوں نے کہا کہ اے آئی ٹیکنالوجی سے مواقع پیدا ہوں گے مگر اس کے حوالے سے لاحق خطرات کی روک تھام کے لیے فوری کام کرنے کی ضرورت ہے۔