فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کی حمایت کرنے پر عرب اسرائیلی اداکارہ مائیسہ عبدل ہادی پر فرد جرم عائد کردی گئی۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق عرب اسرائیلی اداکارہ مائیسہ عبدل ہادی نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کی تھی جس میں اُنہوں نے 7 اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر اچانک حملے کی حمایت کی تھی۔
مائیسہ عبدل ہادی کی سوشل میڈیا پوسٹ کے بعد اسرائیلی پولیس نے اُنہیں گرفتار کرلیا تھا۔ تاہم، اب اداکارہ پر اسرائیلی عدالت کی جانب سے فرد جرم عائد کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی وزارت انصاف نے اپنے بیان میں کہا کہ اداکارہ نے سوشل میڈیا پر حماس کی حمایت کرکے دہشت گردی کی کارروائی کو فروغ دیا ہے۔
اسرائیلی حکام کی جانب سے مائیسہ عبدل ہادی پر “دہشت گرد گروپ کے ساتھ شناخت” کا الزام بھی لگایا گیا تھا۔
دوسری جانب اسرائیل کے وزیر داخلہ نے حماس کی حمایت کرنے پر مائیسہ عبدل ہادی کی شہریت منسوخ کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے مغربی کنارے میں بھی اسرائیل نے حملے جاری رکھے ہوئے ہیں جہاں 112 سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جبکہ غزہ میں اسرائیلی حملوں میں شہادتوں کی تعداد 8 ہزار 5 ہوگئی اور 1,400 سے زائد اسرائیلی مارے گئے۔