67

(ٹوئٹر) ایکس کے مزید 2 نئے سبسکرپشن پروگرام پاکستان میں متعارف

ایکس (ٹوئٹر) کے مزید 2 نئے سبسکرپشن پروگرام پاکستان سمیت دنیا بھر میں متعارف کرائے گئے ہیں۔

خیال رہے کہ اس سوشل میڈیا پلیٹ فارم نے پہلے 24 مارچ کو ٹوئٹر بلیو (جسے اب ایکس پریمیئم کا نام دیا گیا ہے) کو پاکستان سمیت دنیا بھر میں متعارف کرایا تھا۔

اس سبسکرپشن پروگرام کا حصہ بننے والے افراد کو ایکس اکاؤنٹ پر بلیو ٹک کے ساتھ ساتھ متعدد فیچرز تک خصوصی رسائی بھی دی جاتی ہے۔

 

اب کمپنی کی جانب سے صارفین کے لیے مزید 2 نئے سبسکرپشن پروگرام متعارف کرائے گئے ہیں۔

ایک پروگرام کو بیسک کا نام دیا گیا ہے جس کی ماہانہ فیس 814 روپے ہے اور اس کا حصہ بننے والے صارفین اپنے اکاؤنٹس پر بلیو ٹک حاصل نہیں کر سکیں گے جبکہ پوسٹس پر آمدنی کا حصول بھی نہیں ہوگا۔

مگر انہیں متعدد خصوصی فیچرز جیسے ایڈٹ پوسٹس، طویل پوسٹس اور ویڈیو، ان ڈو (undo) پوسٹنگ، بیک گراؤنڈ ویڈیو پلے بیک، ویڈیو ڈاؤن لوڈ اور دیگر تک رسائی مل سکے گی۔

اس پروگرام کے صارفین ایس ایم ایس 2 فیکٹر authentication استعمال کر سکیں گے جبکہ اپنے ڈائریکٹ میسجز کو انکرپٹڈ کر سکیں گے۔

البتہ اس کم قیمت سبسکرپشن پروگرام میں زیادہ اشتہارات دکھائے جائیں گے۔

پرانا سبسکرپشن پروگرام پریمیم کے نام سے دستیاب ہوگا جس میں بیسک کے تمام فیچرز دستیاب ہوں گے مگر اشتہارات کی تعداد 50 فیصد کم ہو گی جبکہ اکاؤنٹ پر بلیو ٹک کا حصول بھی ممکن ہوگا اور وہ اپنی پوسٹس سے پیسے بھی کما سکیں گے۔

اسی طرح ایکس پرو (ٹوئٹ ڈیک) اور میڈیا اسٹوڈیو سمیت اینالیٹکس تک بھی رسائی حاصل ہوگی، اس پروگرام کی ماہانہ فیس 2250 روپے ہے۔

تیسرا پروگرام پریمیئم پلس سب سے زیادہ مہنگا ہوگا جس کا حصہ بننے کے لیے ماہانہ 4500 روپے ادا کرنا ہوں گے۔

اس سبسکرپشن پروگرام میں تمام فیچرز پریمیئم والے ہی ہوں گے مگر اشتہارات نہیں نظر آئیں گے۔

خیال رہے کہ ایلون مسک نے اس سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو خریدنے کے بعد نومبر 2022 کے شروع میں ٹوئٹر بلیو سروس کے نام سے سبسکرپشن پروگرام کو متعارف کرایا تھا مگر سبسکرپشن پلان متعارف کرانے کے بعد معروف شخصیات اور اداروں کے ناموں کے جعلی مصدقہ اکاؤنٹس کی بھرمار ہوگئی تھی جس کے بعد اسے معطل کردیا گیا۔

بعد ازاں 12 دسمبر 2022 کو اسے کچھ تبدیلیوں کے ساتھ دوبارہ محدود خطوں میں پیش کیا گیا۔

اس پروگرام کو مارچ 2023 میں دنیا بھر میں صارفین کے لیے متعارف کرایا گیا مگر اب بھی اس کا حصہ بننے والوں کی تعداد بہت زیادہ نہیں۔