32

ن لیگ اور الیکشن کمیشن میں انتخابی اخراجات قابو رکھنے پراتفاق

انتخابات معاملے پرن لیگ اورالیکشن کمیشن میں انتخابی اخراجات قابومیں رکھنے پراتفاق ہوگیا۔ الیکشن کمیشن نے جلد اوربروقت انتخابات کرانے کی یقین دہانی کرا دی۔

مسلم لیگ ن کا 6 رکنی وفد الیکشن کمیشن آف پاکستان پہنچا جہاں چیف الیکشن کمشنر سے انتخابی عمل سے متعلق معاملات پرمشاورت ہوئی۔

مشاورت کے بعد احسن اقبال نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ انتخابی اخراجات قابو میں رکھنے کے لیےتجاویز دی ہیں، الیکشن کمیشن نےہماری تجاویز سےاتفاق کیا ہے۔ ہم نےانتخابی عمل کی شفافیت کے لیے بھی بات کی۔2018میں انتخابی عمل کےدوران آرٹی ایس سسٹم کو بٹھا دیا گیا تھا۔

احسن اقبال نے مزید کہا ایسا سسٹم بنارہے ہیں جو 2018کےالیکشن کی شکایات کاازالہ ہوگا۔ انتخابی عمل میں خواتین کی موثر شمولیت کےحوالےسےبھی گفتگو کی گی۔ملک کےحالات کےپیش نظرہیٹ اسپیچ پرمانیٹرنگ کےنظام کی تجویز بھی دی ہے۔ ہیٹ بیسڈ اسپیچ نفرت کی جانب لے جاتی ہے۔الیکشن کمیشن نےجلد اوربروقت کرنےکےلیےیقین دہانی کروائی ہے۔ ڈی لیمٹیشن سےدورانیہ 90دن سےزیادہ ہوگیا ہے۔ الیکشن کمیشن سے کہا ہے حلقہ بندی 14 دسمبر تک مکمل ہوں۔

الیکشن کمیشن نے آخری نوٹیفائیڈ مردم شماری پرحلقہ بندی کرنی ہےمردم شماری کی مںظوری کافیصلہ اتفاق رائے سے دیا گیا۔

اعظم نذیرتارڑنے کہا الیکشن کمیشن کوحلقہ بندیاں کا عمل جلدی مکمل کرنےکی تجاویزدی ہیں،حلقہ بندیاں اعلان کردہ شیڈول سے15 سے20 دن قبل مکمل ہوسکتی ہیں،نئی ووٹر لسٹوں کو ساتھ مرتب کرسکتے ہیں،نومبر تک حلقہ بندیاں مکمل کرکے انتخابی شیڈول جاری کیا جا سکتا ہے،آئین وقانون کےمطابق جتنا جلدی الیکشن ہوں ملک کیلئے بہتر ہے،ہماری تجویز پر الیکشن کمیشن نے مثبت جواب دیا،امریکی سفیر کی الیکشن کمیشن حکام سے ملاقات الگ معاملہ ہے،انتخابات ہمارا اندرونی معاملہ ہے امریکی سفیرکی ملاقاتیں اس پراثرانداز نہیں ہونگی،

چیف الیکشن کمشنر نے مسلم لیگ ن کو انتخابی عمل سے متعلق مشاورت کیلئے آج بلایا تھا، جس پر مسلم لیگ (ن) کا 6 رکنی وفد الیکشن کمیشن پہنچا۔وفد میں سابق وفاقی وزراء احسن اقبال، اعظم نذیر تارڑ، رانا ثناء اللہ، عطاء تارڑ، زاہد حامد اور اسد جونیجو شامل ہیں۔

ملاقات میں انتخابات کے شیڈول اور تاریخ سمیت دیگر امور پر غور ہوگا۔الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انتخابی معاملات پرسیاسی جماعتوں سے مشاورت کا فیصلہ کیا تھا، ای سی پی نے 29 اگست کو پاکستان پیپلزپارٹی کو بھی مشاورت کیلئے دعوت نامہ ارسال کیا ہے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے گزشتہ روزپاکستان تحریک انصاف اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے وفد سے مشاورت کی تھی۔

واضح رہے کہ الیکشن کی تاریخ سے متعلق چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے ملاقات سے انکار کردیا تھا۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان انتخابی شیڈول کے اعلان کے بجائے ڈیجیٹل مردم شماری کے تحت نئی حلقہ بندیوں کا اعلان کرچکا ہے۔

اگست کے دوسرے ہفتے میں وزیراعظم شہباز شریف نے اسمبلیاں قبل از وقت تحلیل کردی تھیں، آئین کے مطابق نگراں حکومت کو 90 روز میں انتخابات کرانا لازمی ہے۔