58

صدر کو انتخابات کی تاریخ دینے کا اختیار نہیں، چیف الیکشن کمشنر کا جوابی خط

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو جوابی خط لکھ دیا ہے جس میں کہا ہے کہ انہیں انتخابات کی تاریخ دینے کا اختیار نہیں۔

 صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے گزشتہ روز چیف الیکشن کمشنر کو بذریعہ خط انتخابات کی تاریخ کے لیے ملاقات کی دعوت دی تھی جس پر ایک روز بعد چیف الیکشن کمشنر سلطان سکندر راجا نے جوابی خط ارسال کر دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ صدر مملکت کو انتخابات کی تاریخ دینے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔

چیف الیکشن کمشنر نے اپنے خط میں کہا ہے کہ صدر اس وقت الیکشن کی تاریخ دے سکتے تھے جب وہ خود اسمبلیاں تحلیل کرتے۔

ان کا کہنا تھا کہ الیکشن ایکٹ 2017 میں ترمیم قبل صدر مشاورت کر کے الیکشن کی تاریخ دے سکتے تھے تاہم ترمیم کے بعد صدر مملکت کو الیکشن کی تاریخ دینے کا کوئی اختیار نہیں، اب الیکشن کمیشن تاریخ دینے میں با اختیار ہے۔

سلطان سکندر راجا نے مزید لکھا کہ وہ صدر اور ان کے عہدے کا احترام کرتے ہیں اور مختلف معاملات میں ان سے رہنمائی لیتے رہیں گے۔

واضح رہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی جانب گزشتہ روز چیف الیکشن کمشنر خط لکھا گیا تھا جس میں انہیں عام انتخابات کی تاریخ دینے کے حوالے سے مشاورت کے لیے ملاقات کی دعوت دی تھی۔

انہوں نے اپنے خط میں کہا کہ لکھا تھا کہ 9 اگست کو سابق وزیر اعظم شہباز شریف کے مشورے پر قومی اسمبلی تحلیل کی، صدر آرٹیکل 48 فائیو کے تحت اسمبلی تحلیل کے بعد 90 دن میں الیکشن کی تاریخ مقرر کرنے کا پابند ہے۔

چیف الیکشن کمشنر کا صدرمملکت سے ملاقات نہ کرنے کا فیصلہ

اس خط کے بعد چیف الیکشن کمشنر نے اجلاس طلب کیا تھا جس کے بعد انہوں نے صدر مملکت سے ملاقات نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔