34

نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ جڑانوالہ پہنچ گئے

نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ جڑانوالہ سانحے کے متاثرین سے اظہار یکجہتی کے لئے فیصل آباد پہنچ گئے ہیں۔

نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ خصوصی طیارے پر ایئرپورٹ پر پہنچے جہاں سے ہیلی کاپٹر کے ذریعے جڑانوالہ پہنچے۔

نگراں وزیراعظم کو سانحہ جڑانوالہ میں نقصانات پر بریفنگ دی جائے گی، جس کے بعد وہ سانحہ کے متاثرین سے اظہار یکجہتی کریں گے اور متاثرین میں امدادی رقوم کے چیک بھی تقسیم کریں گے۔

نگران وفاقی وزیر داخلہ اور وزیراطلاعات بھی وزیراعظم انوارالحق کے ہمراہ ہیں۔

سانحہ جڑانوالہ کی تحقیقات کے لئے کمیٹی تشکیل

اس سے قبل نگراں پنجاب حکومت نے سانحہ جڑانوالہ کی تحقیقات کے لئے کمیٹی تشکیل دے دی، اور صوبائی محکمہ داخلہ نے کمیٹی کے قیام کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق ڈی آئی جی سپیشل برانچ فیصل علی راجہ کمیٹی کے کنوینئر مقرر کیے گئے ہیں اور ڈی آئی جی کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ عبدالغفار قیصرانی، ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ انٹرنل سیکورٹی عثمان خالد کمیٹی کے رکن ہوں گے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق کمیٹی سانحہ کے اسباب و وجوہات تلاش کرے گی، اور واقعہ میں ملوث عناصر کی نشان دہی کرے گی۔

کمیٹی وقوعہ کے روز ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی پیشہ وارانہ زمہ داریوں کا بھی جائزہ لے گی، اور مستقبل میں ایسے واقعات کے روک تھام کے لئے اپنی سفارشات مرتب کرے گی۔

جڑانوالہ کے پرتشدد واقعات میں 19 چرچ جلائے گئے

واضح رہے کہ جڑانوالہ میں جلاؤ گھیراؤ کے واقعات کی تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ جلاؤ گھیراؤ کے واقعات میں 19 چرچ چلائے گئے۔ اور مظاہروں میں 86 مکانات کی توڑ پھوڑ کرکے جلایا گیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ کرسچین کالونی میں 2 چرچ اور 29 مکانات کی تو پھوڑ اور جلایا گیا، عیسی نگری میں 3 چرچ جلائے، 40 مکانات کو نقصان پہنچایا گیا، چک 240 گ ب میں 2 چرچ جلائے، 12 مکانات کونقصان پہنچایا، چک 238 گ ب میں 2 چرچ جلائے،5 مکانات کو نذر آتش کیا گیا، چک 126 گ ب میں 4 چرچ محلہ فاروق پارک اورمہارانوالہ میں 2،2 چرچ نذر آتش کیے گئے۔

پولیس نے 2 الگ الگ مقدمات درج کرلیے

توہین مذہب کے مبینہ واقعے پر سٹی پولیس نے 2 الگ الگ مقدمات درج کرلیے ہیں، مقدمات میں امن کمیٹی سمیت 42 نامزد اور 600 نامعلوم ملزمان نامزد کئے گئے ہیں، جب کہ مقدمے میں شرانگیزی، دہشت گردی اور املاک کو نقصان پہنچانے کی دفعات کے علاوہ جلاؤ گھیراؤ اور توڑپھوڑ کی دفعات بھی شامل ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نے درجنوں افراد کو گرفتار کر کے دیگر شہروں میں منتقل کر دیا ہے، اور شہر بھرمیں رینجرز سمیت پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق شر انگیزی کرنے واے افراد کی شناخت کے بعد لسٹیں تیار کر لی گئی ہیں، اور پولیس نے گزشتہ روز احتجاج کے دوران شر انگیزی، افراتفری پھیلانے اور توڑ پھوڑ کرنے والوں کی گرفتاریاں شروع کردی ہیں۔