26

عوام جڑانوالہ واقعے پر دکھی ہیں،ملوث افراد کو معاف نہیں کیا جائے گا،ترجمان دفتر خارجہ

ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرہ بلوچ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے جڑانوالہ میں ہونے والے واقعے کی مذمت کی، پورے ملک کے عوام واقعے پر دکھی ہیں۔ ملوث افراد کو معاف نہیں کیا جائے گا۔

اسلام آباد میں ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ جڑانوالہ واقعے پر اعلیٰ سطح کی تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے،سیاسی صورتحال سےمتعلق پیشرفت پرغیرملکی حکومتوں سے رابطے میں ہیں۔

جڑانوالہ واقعے کی تحقیقات کا حکم

پنجاب حکومت نے جڑانوالہ واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ۔ ترجمان صوبائی حکومت کے مطابق سوچی سمجھی سازش کے تحت امن خراب کرنے کی کوشش کی گئی ۔ عمارتوں کو نقصان پہنچانے کی کوششوں کو بروقت کارروائی سے ناکام بنایا گیا۔

ترجمان کے مطابق امن کمیٹی کو فوری طورپرمتحرک کیاگیا۔ پولیس نے 100 سے زائد لوگوں کوگرفتارکیا۔ شرپسندی کی فوٹیجزبھی موجود ہیں ۔ ضلعی انتظامیہ نے رینجرزکوطلب کرلیا ہے۔ کسی کوحالات خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

واقعے میں ملوث 120 افراد گرفتار

جڑانوالہ میں توہین مذہب کے واقعے کے بعد دوسرے روز بھی کاروباری مراکز اورتمام سرکاری ادارے بند ہیں۔ جلاؤ گھیراؤ کرنے والے افراد کے خلاف دو مقدمات درج کرلیے گئے۔ مقدمات میں دہشت گردی، اقدام قتل، پولیس مزاحمت اورتوہین مذہب سمیت اٹھارہ دفعات شامل ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ اب تک 120 سے زائد افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ فیصل آباد میں 7 دن کے لیےدفعہ ایک 144 نافذ کردی گئی ہے۔ پولیس اور رینجرز تعینات ہے۔ کسی بھی قسم کے احتجاج، دھرنا، جلسہ کی اجازت نہیں۔

پاکستانی حکام واقعے کی مکمل تحقیقات کریں،امریکی محکمہ خارجہ

امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے جڑانوالہ واقعے پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکا پرامن آزادی اظہار اور ہر ایک کے لیے مذہب اور عقیدے کی آزادی کے حق کی بات کرتا ہے۔ پاکستانی حکام واقعے کی مکمل تحقیقات کریں۔ عوام پرامن رہیں۔