66

غیر سنجیدہ درخواست بازی کی حوصلہ شکنی کی جائے، چیف جسٹس

اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا ہے کہ غیر سنجیدہ درخواست بازی کی حوصلہ شکنی کی جائے، تنازعات کے حل کے لیے ثالثی کا نظام بہترین ذریعہ ہے، ثالثی کے نظام سے عدلیہ پر مقدمات کا بوجھ کم ہوگا۔

یہ بات انہوں ںے اپنے زیر صدارت قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی کے اجلاس میں کہی۔ اجلاس میں عدالتی پالیسی ساز کمیٹی نے ججز کی خالی اسامیوں پر بھرتیاں فوری طور پر مکمل کرنے پر زور دیا گیا۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ عدلیہ سستے اور فوری انصاف کی فراہمی کے لیے کوشاں ہے، آئین اور بنیادی حقوق کا تحفظ عدلیہ کی آئینی ذمہ داری ہے، غیر سنجیدہ درخواست بازی کی حوصلہ شکنی کی جائے۔

انہوں ںے مزید کہا کہ تنازعات کے حل کے لیے ثالثی کا نظام بہترین ذریعہ ہے، ثالثی کے نظام سے عدلیہ پر مقدمات کا بوجھ کم ہوگا،ججز، عدالتی عملے اور وکلاء کو جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنا ہوگا۔

اجلاس میں پانچوں ہائی کورٹس کے چیف جسٹس، سیکرٹری لا اینڈ جسٹس کمیشن نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں ہائی کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان کے برسوں سے زیر التواء مقدمات کے فیصلوں کے لیے خصوصی بنچ تشکیل دینے کی یقین دہانی کرائی گئی۔