38

نگران وزیراعظم کے نام پراتفاق نہ ہوسکا

اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض اور وزیراعظم کے درمیان ملاقات کے بعد راجہ ریاض نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ملاقات انتہائی خؤشگوار ماحول میں ہوئی ۔

انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے نام وزیراعظم کو دے دیے ہیں ، جبکہ وزیراعظم نے بھی اپنے ناموں کے بارے میں بتایا ، میں نے اور وزیراعظم نے طے کیا ہے کہ نام فائنل ہونے تک نہیں بتایا جائیگا۔ نگران وزیراعظم کے لیے 6 نام آچکے ہیں ۔

راجہ ریاض نے مزید بتایا کہ وزیراعظم کے ساتھ تقریباََ ایک گھنٹہ تک ملاقات ہوئی ، یہ پہلی ملاقات ہوئی ہے ممکنہ طو ر پر اگلی ملاقات کل ہوگی ۔ نگران وزیراعظم کے نام پر ابھی تک اتفاق نہیں ہوا۔ مگر جب تک کوئی نام فائنل نہیں ہوتا ا س وقت ظاہر نہیں کریں گے ۔

نگران وزیراعظم کی تقرری کے حوالے سے وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان مذاکراتی عمل کا آغازہوگیا۔

اس سے پہلے خبر تھی کہ شہبازشریف اپوزیشن لیڈر کے سامنے نگران وزیراعظم کیلئے 3 نام پیش کریں گے،اپوزیشن لیڈرراجہ ریاض بھی نگران وزیراعظم کے لیے 3 نام سامنے رکھیں گے۔

وزیراعظم نے پی ڈی ایم جبکہ راجہ ریاض نے اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کے بعد نام فائنل کئے ہیں، وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر تین روز کے اندراتفاق رائے سے نگران وزیر اعظم کا نام فائنل کریں گے۔

دوسری جانب چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی بھی نگران وزیراعظم کی دوڑمیں شامل ہو گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق چیئرمین سینیٹ نگران وزیراعظم کیلئے فیورٹ امیدوار ہیں۔وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کی مشاورت میں صادق سنجرانی کا نام بھی زیرغور آئے گا۔ اتفاق نہ ہونے پرنگران وزیراعظم کے تقررکا معاملہ 8 رکنی پارلیمانی کمیٹی اورپھرالیکشن کمیشن میں جائے گا۔

گزشتہ روز صدرمملکت ڈاکٹرعارف علوی نے قومی اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری پردستخط کر دیئے۔ وزیراعظم میاں شہباز شریف کی جانب سے قومی اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری صدرمملکت ڈاکٹرعارف علوی کو بھجوائی گئی تھی۔

صدرمملکت نے قومی اسمبلی کی تحلیل بارے سمری پردستخط وزیراعظم کی ایڈوائس پرآئین کے آرٹیکل 58 ایک کے تحت کئے۔

صدرمملکت کی جانب سے دستخط ہونے کے بعد آئینی مدت ختم ہونے سے تین روز قبل قومی اسمبلی کو تحلیل کردیا گیا ہے۔