میری لینڈ، امریکا: سائنس دانوں نے ایک ایسی لکڑی تیار کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے جو عام لکڑی سے 10 گنا زیادہ مضبوط ہے اس اختراع سے فولاد کا کم خرچ اور قدرتی متبادل تلاش کیا جاسکتا ہے۔
اسے ماہرین نے ’سپروُوڈ‘ کا نام دیا ہے جس پر ایک خاص کیمیکل لگا کر اسے حرارت دی جاتی ہے۔ اس عمل سے کیمیائی بند بہت مضبوط ہوجاتے ہیں اور وہ دن دور نہیں جب اس سے کاریں اور عمارتیں بھی بنائی جاسکیں گی۔ اس لکڑی کی تیاری کا سارا طریقہ کار اور تفصیل ہفت روزہ سائنسی جریدے نیچر میں شائع ہوچکی ہے۔
ماہرین کے مطابق اس سے لکڑی کو بلٹ پروف لباس اور کاروں میں بھی ڈھالا جاسکتا ہے۔ اس سے بڑھ کر اس کے کئی اہم استعمالات کیے جاسکتے ہیں۔ یونیورسٹی آف میری لینڈ کے ڈاکٹر لیانگ بنگ ہو اور ان کے ساتھیوں نے یہ لکڑی بنائی ہے۔
ڈاکٹر لیانگ کا کہنا ہے کہ ہم نے لکڑی کو مضبوط بنانے کا ماحول دوست طریقہ استعمال کیا ہے جو ایک جانب تو قدرتی لکڑی کو 12 گنا زیادہ مضبوط بناتا ہے اور ساتھ ہی 10 گنا سخت بھی کردیتا ہے۔
یہ ایجاد لکڑی کو فولاد اور ٹائٹینم بھرتوں کی طرح مضبوط بناتی ہے۔ اس کا خرچ کم ہے اور اس کی تیاری ایک ماحول دوست عمل بھی ہے۔ ماہرین نے کہا کہ ایک جانب ٹھوس اور دوسری جانب مضبوطی عموماً فطرت میں نہیں ملتی لیکن ہم نے دیگر طریقوں سے اسے بہتر بنانے کی کوشش کی ہے۔
ماہرین نے دو مختلف طریقوں سے لکڑی کو مضبوط بنایا ہے۔ پہلے انہوں نے قدرتی لکڑی کو سوڈیم ہائیڈرو آکسائیڈ اور سوڈیم سلفائٹ کے محلول میں ڈھالا جس سے لکڑی مضبوط ہوگئی۔ اگلے مرحلے میں لکڑی کو دبایا گیا جس سے خلوی دیواریں باہم دب گئیں اور اس دوران حرارت پہنچائی گئی جس سے لکڑی کے مابین خلیات مضبوط ہوگئے۔
اس عمل سے سخت اور ہلکی پھلکی لکڑی تیار ہوئی جو کسی طرح فولاد سے کم نہ تھی۔ میری لینڈ یونیورسٹی میں مختلف صلاحیت کی لکڑیاں تیار کی گئی ہیں جو مختلف کاموں میں استعمال ہوسکتی ہیں۔ ان میں اسکیچ پروف لکڑی اور بلٹ پروف لکڑی بھی شامل ہے۔
اس تبدیلی کے بعد لکڑی کو کوئی دیمک اور پھپھوند نہیں لگتی اور نہ ہی وہ نمی سے گل سڑ کر خراب ہوتی ہے۔ اگلے مرحلے میں یہ طریقہ تجارتی پیمانے پر لکڑی کی تیاری کے لیے آگے بڑھایا جائے گا۔