پاکستان ٹی وی انڈسٹری کے معروف اداکار قاضی واجد 87 برس کی عمر میں دل کا دورہ پڑنے سے کراچی میں انتقال کرگئے۔
ذرائع کے مطابق قاضی واجد کو کوئی بیماری نہیں تھی لیکن گزشتہ شب انہیں دل کا دورہ پڑا تھا، جس کے بعد انہیں ہسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں وہ جانبر نہیں ہوسکے۔
قاضی واجد کا شمار پاکستان کی ریڈیو انڈسٹری کے اہم ناموں میں کیا جاتا ہے اور انہوں نے اپنے فنی کیریئر کا آغاز ریڈیو پاکستان سے ہی کیا اور وہ 25 سال تک ریڈیو سے منسلک رہے۔
مرحوم قاضی واجد نے پاکستان ٹیلی ویژن کے متعدد ڈراموں سمیت فلموں میں بھی کام کیا اور اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھائے۔
26 مئی 1930 کولاہور میں پیدا ہونے والے قاضی واجد نے ابتدائی تعلیم لاہور سے ہی مکمل کی جبکہ 1956 میں ریڈیو انڈسٹری میں قدم رکھا جبکہ بعد ازاں ٹیلی وژن انڈسٹری سے منسلک ہوگئے۔
ان کے مشہور ڈراموں میں خدا کی بستی، کرن کہانی، آنگن ٹیڑا، تعلیم بالغاں، دھوپ کنارے، تنہائیاں اور متعدد ایسے ڈرامے شامل ہیں، جس میں انہوں نے زبردست اداکاری کے جوہر دکھائے۔
پاکستان کے لیے بے پناہ خدمات پر حکومت کی جانب سے 1988 میں قاضی واجد کو صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے نوازا گیا تھا۔
پاکستان کے معروف اداکار کے انتقال پر ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کی جانب سے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ قاضی واجد کے اہلخانہ اور فنکار برادری کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔
دوسری جانب معروف اداکار جاوید شیخ کی جانب سے قاضی واجد کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ قاضی واجد کا خلا کبھی پورا نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ قاضی واجد کے انتقال سے بہت بڑا نقصان ہوا ہے، وہ بہت خوش اخلاق اور بہترین دل کے مالک تھے، ان جیسے شخصیت پوری انڈسٹری میں نہیں دیکھی۔