29

القادر ٹرسٹ کیس: عمران خان کو مستقل ضمانت مل گئی

سابق وزیراعظم عمران خان نے عبوری ضمانت کے فوری بعد احتساب عدالت مستقل ضمانت حاصل کرلی، نیب کورٹ نے 5 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت 19 جون تک ملتوی کردی۔

سابق وزیراعظم اسلام آباد ہائیکورٹ سے عبوری ضمانت ملنے کے فوری بعد احتساب عدالت پہنچ گئے، سابق وزیراعظم کے وکیل خواجہ حارث بھی عدالت میں موجود تھے۔

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے عمران خان کی ضمانت کی درخواست پر سماعت کی اور عمران خان کی 190 ملین پاؤنڈ کرپشن کیس میں ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں 5 لاکھ کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

احتساب عدالت کے جج نے پوچھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے آپ کی درخواست پر کیا حکم دیا؟، جس پر عمران خان کے وکیل خواجہ حارث نے جواب دیا کہ ہائیکورٹ نے 3 دن میں متعلقہ عدالت سے رجوع کرنے کا کہا ہے۔ جج محمد بشیر نے کہا کہ تو آپ نے آج ہی یہاں درخواست دائر کردی۔

خواجہ حارث نے بتایا کہ درخواست پہلے سے تیار تھی کہ ضرورت پڑی تو دائر کردیں گے۔

نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ 17 جون کو ہفتہ ہے، اسے چھوڑ کر کوئی اور دن رکھا جائے۔ سہیل عارف کا کہنا تھا کہ ہفتے والے دن ریکارڈ روم بھی بند ہوتا ہے۔

عدالت نے نیب پراسیکیوٹر کی استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت 18 جون تک ملتوی کردی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم عمران خان کی 190 ملین پاؤنڈ کی غیرقانونی سیٹلمنٹ کے کیس میں ضمانت میں 3 روز کی توسیع کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کو احتساب عدالت سے رجوع کرنے کا حکم دیدیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کا سابق وزیراعظم عمران خان کو کہنا ہے کہ آپ تین دنوں میں متعلقہ عدالت سے رجوع کریں۔

بشریٰ بی بی کی درخواست غیرمؤثر

دوسری جانب احتساب عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ کے کیس میں بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت غیر مؤثر ہونے کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ایک صفحے پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا، جس میں کہا گیا ہے کہ دلائل سے معلوم ہوا کہ بشریٰ بی بی کے کوئی وارنٹ گرفتاری جاری نہیں ہوئے، تفتیشی افسر کے مطابق وارنٹ جاری ہوئے نہ فی الحال بشریٰ بی بی کی گرفتاری درکار ہے۔

فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بشریٰ بی بی کی جانب سے درخواست ضمانت دائر کی گئی، نیب آرڈیننس سیکشن 498 کے تحت بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت نمٹائی جاتی ہے۔

اس سے قبل چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی 190 ملین پاؤنڈز کے مبینہ کرپشن کے کیس میں احتساب عدالت میں پیش ہوگئے۔

سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ کیخلاف برطانیہ سے 190 ملین پاؤنڈز کی غیرقانونی سیٹلمنٹ کیس کی احتساب عدالت میں سماعت شروع ہوگئی۔

بشریٰ بی بی کی ضمانت کی درخواست پر ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے 13 مئی کو ایک بیان جاری کیا، جس میں نیب، چیئرمین کیخلاف غیر اخلاقی زبان استعمال کی گئی، سابق وزیراعظم کی جانب سے نیب کیخلاف جھوٹا پراپیگنڈہ کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کا کہنا تھا کہ نیب نے بشریٰ بی بی کے وارنٹ جاری کئے، یہ بدنیتی ہے تاکہ نیب کو دبایا جاسکے، ہم نے چھاپہ مارا نہ حملہ کیا۔

نیب پراسیکیوٹر کا کہنا ہے کہ کسی سے ذاتی دشمنی نہیں، بشریٰ بی بی کے کبھی وارنٹ جاری نہیں کئے، درخواست گزار ہماری تفتیش میں ملزمہ ہیں، انویسٹی گیشن میں تعاون کریں۔

اس سے قبل سابق وزیراعظم زمان پارک لاہور سے سخت سیکیورٹی میں اسلام آباد کیلئے روانہ ہوئے، عمران خان کے ہمراہ ایلیٹ فورس کی سیکیورٹی بھی موجود ہوگی۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے ہمراہ ان کے وکلاء کی ٹیم بھی تھی۔

دوسری جانب عمران خان کی پیشی کے موقع پر جوڈیشل کمپلیکس میں سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کئے گئے ہیں، خواتین پولیس اہلکار بھی جوڈیشل کمپلیکس میں موجود ہیں۔

واضح رہے کہ 9 مئی کو سابق وزیراعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو نیب نے رینجرز کی بھاری نفری کی مدد سے اسلام آباد ہائیکورٹ کے اندر سے گرفتار کرلیا تھا، جس کے بعد ملک بھر میں پرتشدد مظاہرے شروع ہوگئے تھے۔