37

عمران خان نے صدرعارف علوی سے اختلافات کی تردید کردی

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نےصدرعارف علوی سے اختلافات کی تردید کرتےہوئے کہا کہ الیکشن کے علاوہ اس وقت کوئی چارہ نہیں،ہم نے  صرف ملک کی خاطر مذاکرات کے لئے دعوت دی ہے،فیصلہ کر لیں کہ ملک آئین کے تحت چلنا ہے یا ڈنڈے کے زور پر۔

تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ عارف علوی دستخط نہ بھی کرتے تو قانون بن جاتا۔

صحافی نے سوال کیا کہ کیاعارف علوی آپکے سوالوں کا جواب نہیں دیتے؟ 

عمران خان نے کہا کہ نہیں نہیں یہ بلکل غلط ہے،الیکشن کے علاوہ اس وقت کوئی چارا نہیں،ہم نے ملک کی خاطر مزاکرات کیلئے دعوت دی ہے۔

گزشتہ روز باوثوق ذرائع نے دعویٰ کیا تھا کہ عمران خان صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے ناراضگی کے باعث رابطہ منقطع کر چکے ہیں۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان آخری رابطہ ایک ہفتے قبل ہوا تھا جس کے بعد عمران خان صدر مملکت کے میسجز کا جواب نہیں دے رہے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر مملکت نے 9 مئی کے واقعے کے بعد تحریک انصاف کے رہنماؤں کی طرف سے  یکے بعد دیگرے پارٹی چھوڑنے پر عمران خان سے گفتگو کی تھی اور موجودہ سیاسی صورتحال میں دفاعی حکمت عملی اپنانے کا مشورہ دیا تھا۔

خیال رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کی سپریم کورٹ کے حکم کے نتیجہ میں رہائی کے فورا بعد صدر مملکت نے پولیس لائنز میں عمران خان سے ملاقات کی تھی۔

ڈھائی گھنٹے کی اس طویل ملاقات کے دوران بھی صدر مملکت نے اداروں کے افسران پر تنقید کرنے سے گریز کرنے اور عسکری حکام کے ساتھ تناؤ کم کرنے کا مشورہ دیا تھا۔ صدر مملکت نے کہا تھا کہ عسکری حکام اور اداروں کے افسران پر تنقید کرنے سے ملک کا نقصان ہو رہا ہے۔

 دوسری جانب صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے 26 مئی کو سپریم کورٹ ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈر ایکٹ پر دستخط کردیے ہیں جس کے بعد قانون نافذ العمل ہوچکا ہے۔ ذرائع کا دعوی ہے کہ ڈاکٹر عارف علوی نے اس ایکٹ کے حوالے سے بھی عمران خان سے کوئی مشاورت نہیں کی۔