40

سندھ میں تمام متوفی سرکاری ملازمین کی بیواؤں کو جی پی فنڈ کی ڈبل ادائیگی

سندھ میں کرپشن کی انوکھی کہانی سامنے آئی ہے، متوفی ہر ملازم کی دو بیوائیں ظاہر کرکے مبینہ طور پر جی پی (جنرل پراویڈنٹ) فنڈز کی ڈبل ادائیگی کی گئی۔ یہ انکشاف آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ میں ہوا ہے۔

آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ میں سندھ میں کرپشن اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کی انوکھی کہانی کا انکشاف ہوا ہے۔

آڈٹ رپورٹ سے پتہ چلا ہے کہ سندھ میں فوت ہوجانے والے ہر سرکاری ملازم کی 2 بیوائیں ظاہر کرکے جی پی فنڈز کی ڈبل ادائیگیاں کی گئیں، جس سے قومی خزانے کو ایک ارب 29 کروڑ روپے سے زائد کا چونا لگایا گیا۔

آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی 23-2022ء کی رپورٹ کے مطابق دوہری ادائیگیاں سندھ کے 7 اضلاع کے اکاؤنٹس دفاتر سے کی جاتی رہیں، جن میں نوشہرو فیروز، شکارپور، عمر کوٹ، گھوٹکی، بدین، جیکب آباد شامل ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نوشہرہ فیروز سے 82 کروڑ 77 لاکھ روپے، جکیب آباد سے 33 کروڑ 31 لاکھ روپے کی ادائیگیاں کی گئیں جبکہ شکارپور، عمر کوٹ، گھوٹکی اور بدین کے ڈسٹرکٹ اکاؤنٹ آفس سے بھی ایسی ہی مشکوک ادئیگیاں ہوئیں۔

آڈٹ رپورٹ کے مطابق دوہری ادائیگی سے سرکاری ملازم کی بیواؤں کو غیرضروری فائدہ پہنچایا گیا، اس حوالے سے یاد دہانیوں کے باجود محکموں اور متعلقہ اداروں نے ادائیگیوں کی فہرست فراہم نہیں کی۔