30

عدل کے ایوانوں کو پیغام ہے ترازو کے پلڑے برابر کرو، وزیر قانون

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ عدل کے ایوانوں کو پیغام ہے کہ ترازو کے پلرے برابر کرو۔ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ایک شخص کی ہٹ دھرمی کسی صورت قبول نہیں، متنازع انتخابات خدانخواستہ ملک کو انارکی اور افرا تفری کی جانب دھکیلیں گے۔

راولپنڈی میں وکلاء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ پانچ رکنی بینچ میں 3 ججز نے کہا کہ پنجاب کیلئے گورنر تاریخ کا اعلان کریں، 2 ججز نے کہا کہ ہم اپنے 2 معزز ججز کی رائے سے متفق ہیں، فیصلے کے 30 منٹ میں وزیراعظم اور اٹارنی جنرل نے کہا کہ کیس ڈسمس ہوگیا، ان کا کہنا تھا کیس 3 کے مقابلے 4 اکثریتی ججز کی رائے سے ڈسمس ہوگیا۔

ان کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے آرٹیکل 203 کے تحت الیکشن کیلئے 8 اکتوبر کا اعلان کیا، اس وقت بھی کہا گیا معاملہ فل کورٹ کے سامنے رکھا جائے، بجائے فل کورٹ کے چیف جسٹس نے 5 رکنی بینچ تشکیل دے دیا۔

اعظم نذیر تارڑ نے مزید کہا کہ عدل کے ایوانوں غیور وکلاء کی طرف سے پیغام دیدیا ہے کہ ترازو کے پلڑے برابر کرو، اگر ملک کو ان بحرانوں سے نکالنا ہے ترازو کے پلڑے برابر کروانے ہیں تو وہ وکلاء کروائیں گے، وکلاء کی بہبود ہمیشہ مسلم لیگ ن کی ترجیح رہی ہے۔

راولپنڈی میں وکلاء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا ملک میں متنازع طریقے سے الیکشن کرانے کی کوشش کی جا رہی ہے، ہم الیکشن سے گھبرانے والے نہیں، ہمیشہ عوام کی طاقت سے اقتدار میں آئے، الیکشن لڑے اور ووٹ کی طاقت سے منتخب ہوکر آئے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن سے متعلق سپریم کورٹ کے ججز میں بھی اتفاق نہیں، اس قسم کا الیکشن ملک کو انارکی اور افراتفری کی طرف دھکیلے گا، ایسے انتخابات خدانخواستہ ملک کی تباہی کا باعث بنیں گے، ہم اس تباہی کے راستے میں رکاوٹ ہیں۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا ایک شخص کی ہٹ دھرمی کسی صورت قبول نہیں کریں گے، ایک آدمی اپنی انا اور ضد پر اڑا ہوا ہے، کبھی لانگ مارچ اور کبھی عوام کے ذریعے الیکشن چاہتا ہے، الیکشن ضرور ہونگے لیکن وقت اور تمام اسٹیک ہولڈرز کی مرضی اور رائے سے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جن الیکشنز پر سیاسی جماعتوں، الیکشن کمیشن اور باقی اداروں کا اتفاق نہیں تو ایسے الیکشن کیسے ہوسکتے ہیں۔