دورِ جدید میں کمر کا درد ایک وبا کی شکل اختیار کرچکا ہے، جبکہ دنیا کے ہر 5 میں سے 4 افراد کو زندگی میں کسی وقت اس درد سامنا ہوتا ہے۔
عام طور پر یہ درد پسلی سے نیچے شروع ہوتا ہے اور نیچے تک پھیلتا ہوا محسوس ہوتا ہے جو کہ کافی تکلیف دہ ہوتا ہے۔
کرسی میں دیر تک بیٹھنے، کوئی بھاری چیز اٹھانے، اچانک پھسلنا یا گر جانے سے کمر کا درد شدت اختیار کرجاتا ہے۔
30 سال سے زائد عمر کے کسی بھی شخص کو کمر کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
امریکی ماہرین کے مطابق جوڑوں پر دباؤ میں اضافے کے باعث اور سگریٹ نوشی کرنے والےافراد کے علاوہ بہت زیادہ شراب پینے والے یا ایک جگہ دیر تک بیٹھ کر کام کرنے والے افراد کمر کے درد سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔
کمر درد سے نجات کے لیے کیا کرنا چاہیے؟
1۔ ورزش کریں
کمر درد کے لیے ورزش کرنا لازمی ہے لیکن بہترین ورزش کون سی ہے؟ اس کا فیصلہ ڈاکٹر کے مشورے سے کریں تو بہتر ہے۔
عام طور پر ایسے مریضوں کو فزیو تھراپی تجویز کی جاتی ہے۔
لیکن اگر آپ کمر درد کا علاج گھر سے ہی شروع کرنا چاہتے ہیں تو روزانہ 30 منٹ تک چہل قدمی کریں ، ماہرین صحت کے مطابق چہل قدمی درد کو کم کرتی ہے اور معیار زندگی کو بہتر بناتی ہے ، نیز کمر کے دائمی درد میں حرکت سے بچنے کے رویے کو روکتی ہے۔
2۔ متوازن وزن
کمر درد کا تعلق کسی حد تک انسان کے وزن سے بھی ہے، زیادہ وزن کا زیادہ ہونا کمر کے پٹھوں کا تناؤ بڑھا دیتا ہے، جس سے چھوٹے پٹھے کو کھینچ جاتے ہیں اور درد میں اضافہ ہوتا ہے۔
اپنے ڈائٹ پلان کا خاص خیال رکھیں، غذا میں چکنائی والی اشیا سے پرہیز کریں اور اگر اس حوالے سے مدد کی ضرورت ہے تو کسی ڈاکٹر سے غذا اور ورزش پلان ک باررے میں مشورہ کریں جو آپ کے لیے بہترین ہو۔
3۔ سگریٹ نوشی سے پرہیز
تمباکو نوشی نہ صرف آپ کو پھیپھڑوں کے کینسر، دل کی بیماری، ہائی بلڈ پریشر، اور دیگر صحت کے مسائل کا خطرہ بڑھاتی ہے بلکہ یہ آپ کی کمر کو بھی شدید متاثر کرسکتی ہے۔
تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ جو شخص زیادہ سگریٹ نوشی کا عادی ہے ان میں کمر درد جیسی بیماری کے امکانات زیادہ پائے جاتے ہیں۔
4۔ بھاری وزن اٹھانے سے پرہیز کریں
بھاری وزن اُٹھانے سے گریز کریں اور اگر کبھی وزن اُٹھانا پڑے تو اپنی ٹانگوں پر بوجھ ڈال کر اٹھائیں، اپنی پیٹھ کو سیدھا رکھیں، صرف اپنے گھٹنوں کو موڑیں اور وزن کو اپنے جسم کے قریب رکھیں۔
5۔ جسم سیدھا رکھیں
چلتے وقت اپنی ریڑھ کی ہڈی کو سیدھا رکھیں اور جھکنے سے گریز کریں، جسم کو درست پوزیشن پر رکھ کر آپ کمردرد کی شدت میں کمی لاسکتے ہیں۔
بیٹھتے وقت اپنے کولہوں اور گھٹنوں کو ایک ہی سطح پر رکھیں اور کم از کم ہر آدھے گھنٹے بعد اپنی پوزیشن بدلیں۔
اگر آپ دفتر میں کام ایک ہی جگہ دیر تک بیٹھ کر کام کررہے ہیں تو ہر 15 منٹ بعد چہل قدمی کریں۔
ڈاکٹر سے کب رجوع کیا جائے؟
کمر درد بالخصوص اگرآپ کو آنتوں یا مثانے میں مسائل پیدا ہوجائیں تو ڈاکٹر سے فوری رجوع کرنا چاہیے۔
کمر درد کے ساتھ بخار ہوجائے یا درد ٹانگوں تک خصوصاً گھٹنوں کے نیچے پنڈلیوں تک جائے یا وہ سُن ہونے لگیں تو ڈاکٹر کے مشورے کو ترجیح دیں۔