لاہور: پاکستان کے معروف ناول نگار اور کالم نگار مستنصر حسین تارڑ نے بھارتی نغمہ نگار جاوید اختر کے پاکستان مخالف بیان پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
لاہور کے الحمرا آرٹس کونسل میں 10ویں لٹریچر فیسٹیول کا آغاز ہو چکا ہے جس میں گفتگو کرتے ہوئے مستنصر حسین تارڑ نے کہا کہ انہیں بھارتی مہمان جاوید اختر کے پاکستان کے خلاف الفاظ سُن کر خود پر شرم محسوس ہوئی انہوں نے کہا کہ وہ جاوید اختر کے فیض فیسٹیول میں کہے الفاظ کو تبصرے کے لائق بھی نہیں سمجھتے۔
معروف ناول نگار کا کہنا تھا کہ مجھ میں ایسی صفت نہیں ہیں کہ میں نوبل انعام کیلئے اپنے معاشرے کو بُرا کہہ سکوں، ان کا کہنا تھا کہ میرے لئے پاکستان کے پرائیڈ آف پرفارمنس نگار اور کمال فن ایوارڈز کسی نوبل پرائز سے کم نہیں۔
پاکستان کے موجودہ حالات کی وجہ سے عوام پر پڑنے والے اثرات کے حوالے سے مستنصر حسین تارڑ کا کہنا تھا کہ ہماری قوم پاگل ہوگئی ہے اور برداشت کھو بیٹھی ہے۔
حال ہی میں لاہور کے فیض فیسٹیول میں شرکت کرنے والے بھارتی نغمہ نگار نے سیشن کے دوران گفتگو کرتے ہوئے پاکستان پر ممبئی میں حملہ کروانے کا الزام عائد کیا تھا۔
انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان میں ممبئی پر حملے کرنے والے آزاد گھوم رہے ہیں اگر کوئی ہندوستانی یہ شکوہ کرے تو پاکستانیوں کو بُرا نہیں ماننا چاہیے۔
جاوید اختر کے اس بیان پر پاکستان کی عوام اور فنکاروں کی جانب سے شدید ردِعمل سامنے آیا تھا۔